حماس پر تنقید: کویت میں یہودی اداکارہ گال گدوت کی فلم پر پابندی
خلیجی ملک کویت نے اسرائیلی فوج میں خدمات سر انجام دینے والی امریکی نژاد یہودی اداکارہ گال گدوت کی فلم پر پابندی عائد کردی۔
خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق کویت کی وزارت اطلاعات و نشریات نے گال گدوت کی آنے والی مسٹری تھرلر فلم (ڈیتھ آن دی نیل) پر پابندی عائد کرنے کی تصدیق کی۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ گال گدوت کی فلم کویت میں ریلیز نہیں ہوگی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق کویت کی حکومت نے یہودی اداکارہ کی فلم پر سوشل میڈیا صارفین کے مطالبے کے بعد پابندی لگائی۔
اے ایف پی نے کویتی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کویتی سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سے گال گدوت کی اسرائیل دوست اور فلسطین مخالف پالیسیوں کے باعث ان کی فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔
زیادہ تر صارفین حکومت کو یاد دلایا کہ گال گدوت نے 2014 میں اسرائیلی جارحیت اور فوج کی حمایت جب کہ حماس کی مخالفت کرتے ہوئے اسے دہشت گرد قرار دیا تھا۔
صارفین کے مطابق اس وقت اسرائیلی جارحیت کے مطابق ڈھائی ہزار کے قریب عام فلسطینی افراد جب کہ 70 اسرائیلی فوج ہلاک ہوئے تھے۔
سوشل میڈیا صارفین کے مطالبے کے بعد کویتی حکومت نے یہودی اداکارہ کی فلم پر پابندی لگانے کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: بس میں ہوتا تو ہر ہفتے بچے کو جنم دیتی، یہودی اداکارہ گال گدوت
اس سے قبل کویت سمیت متعدد عرب ممالک میں گال گدوت کی فلم ونڈر وویمن سمیت دیگر فلموں پر بھی پابندی لگائی جا چکی ہے۔
کویت کا شمار ان عرب ممالک میں ہوتا ہے جو کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کھل کر حمایت نہیں کرتے۔
اس وقت متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت دیگر چند ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے ہیں اور گزشتہ ماہ کے آخر میں ہی پہلے اسرائیلی صدر نے وہاں کا دورہ کیا تھا۔
گال گدوت کو کویت سمیت دیگر عرب اور مسلمان ممالک میں یہودیت کی پرچار کرنے اور اسرائیلی فوج اور جارحیت کی حمایت کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
گال گدوت 2004 میں ’مس اسرائیل‘ منتخب ہوئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے ابتدائی طور پر ماڈلنگ اور پھر اداکاری کا آغاز کیا۔
اسرائیلی قوانین کے تحت انہوں نے بھی دیگر یہودی خواتین کی طرح اسرائیلی فوج میں بھی کچھ وقت تک خدمات سر انجام دے رکھی ہیں اور انہیں سخت گیر یہودی سمجھا جاتا ہے۔