حاملہ خواتین کا چیونگم کا استعمال قبل از وقت پیدائش کا خطرہ کم کرے، تحقیق
افریقی ملک ملاوی میں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کی شرح دنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے اور وہاں ایک عام طریقہ کار سے اس مسئلے پر نمایاں حد تک قابو پانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔
حاملہ خواتین کو ایک مخصوص چیونگم کا استعمال کرانے سے قبل از وقت پیدائش کی شرح میں 24 فیصد کی کمی آئی۔
یہ بات امریکا کے بیلور کالج آف میڈسین اور ٹیکساس چلڈرنز ہاسپٹل کی مشترکہ تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کی قبل از وقت پیدائش کی شرح میں کمی کی وجہ چیونگم کے استعمال سے منہ کی صحت بہتر ہونا تھی۔
تحقیق کے مطابق چینی سے پاک xylitol پر مبنی چیونگم کے استعمال سے مسوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ امراض قبل از وقت پیدائش سے جڑا ہوا ہے۔
قبل از وقت پیدائش 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے اور متعدد طبی مسائل کو اس سے منسلک کیا جاتا ہے۔
ملاوی میں ہر 5 میں سے ایک بچے کی پیدائش حمل کے 26 سے 37 ہفتوں کے دوران ہوتی ہے اور وہاں یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے ہی تحقیق کے لیے اس کا انتخاب کیا گیا۔
سابقہ تحقیق رپورٹس میں بھی مسوڑوں کے امراض اور قبل از وقت پیدائش یا کم پیدائشی وزن کے درمیان تعلق کو دریافت کای گیا تھا مگر اس حوالے سے 11 ٹرائلز میں کوئی بہتری نہیں آسکی تھی۔
xylitol ایک قدرتی پری بایوٹیک ہے جو پھلوں، سبزیوں میں پایا جاتا ہے اور اس کا اکثر استعمال منہ میں موجود نقصان دہ بیکٹریا کی تعداد میں نمایاں کمی لاتا ہے۔
اس جز کو استعمال متعدد چیونگم میں بھی کیا جاتا ہے۔
اس تحقیق پر سال تک کام کیا گیا اور ابتدائی تحقیق میں دریافت کای گیا کہ دانتوں کی فرسودگی اور ورم میں xylitol سے کمی لائی جاسکتی ہے۔
تحقیق کے دوران 10 ہزار سے زیادہ خواتین کو شامل کیا گیا تھا اور ان کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ان میں سے 4029 خواتین کی منہ کی صحت کا تجزیہ تحقیق کے آغاز میں کیا گیا تھا اور 920 کا تحقیق کے بعد جائزہ لیا گیا۔
4329 جن کو مخصوص چیونگم دن میں 2 بار استعمال کرائی گئی تھی، میں حمل کے 37 ہفتوں سے قبل پیدائش کی شرح 12.6 فیصد تھی جبکہ کنٹرول گروپ میں یہ شرح 16.5 فیصد تھی، یعنی 24 فیص کمی آئی۔
دونوں گروپس میں بچوں کی مردہ پیدائش یا پیدائش کے بعد موت کے درمیان کوئی نمایاں فرق دریافت نہیں ہوسکا۔
مگر محققین نے دریافت کیا کہ چیونگم چبانے سے مسوڑوں کے امراض میں نمایاں کمی آئی۔
اس تحقیق کے نتائج سوسائٹی فار میٹرنل فیٹل میڈیسین کی ایک کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔