خلیجی ممالک کے تنازع کے خاتمے کے بعد قطر اور امارات کے رہنماؤں کے درمیان پہلی ملاقات
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے موقع پر سرکاری تقریب کے دوران متحدہ عرب امارات کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایک سال قبل چار عرب ریاستوں کی جانب سے دوحہ کے ساتھ تنازع ختم کرنے کے حوالے سے اتفاق کے بعد دونوں خلیجی رہنماؤں کے درمیان یہ اس نوعیت کی پہلی ملاقات تھی۔
مزید پڑھیں: قطر سے سفری و تجارتی تعلقات ایک ہفتے میں بحال ہو سکتے ہیں، یو اے ای
قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے چین کے صدر کی طرف سے دیے گئے ظہرانے کے موقع پر ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔
متحدہ عرب امارات کی نیوز ویب سائٹس نے دونوں رہنماؤں کی گفتگو کا ویڈیو کلپ شائع کیا ہے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے جنوری 2021 میں اس تنازع کو ختم اور 2017 کے وسط سے قطر کے خلاف جاری بائیکاٹ ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا، ابوظبی نے ابھی تک دوحہ کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال نہیں کیے ہیں جبکہ ایک سینئر اماراتی اہلکار نے گزشتہ اگست میں دوحہ کا دورہ کیا تھا۔
سعودی عرب اور مصر نے گزشتہ سال قطر میں سفیر تعینات کیے تھے جبکہ بحرین کے علاوہ تمام نے سفری اور تجارتی روابط بھی بحال کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:قطر سے سفری و تجارتی تعلقات ایک ہفتے میں بحال ہو سکتے ہیں، یو اے ای
اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب ان مالک نے دوحہ پر الزامات عائد کیے تھے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے، الزامات میں کچھ گروپوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دوحہ کے ان گروپوں اور علاقائی مخالفین ایران اور ترکی کے ساتھ تعلقات ہیں البتہ دوحہ ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات معاشی ترجیحات کو دیکھتے ہوئے مصالحت پر مبنی خارجہ پالیسی کے تحت تہران اور انقرہ دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے، متحدہ عرب امارات کے ان ممالک کے ساتھ 2011 کی عرب بہار کی بغاوتوں کے بعد اسلامی گروپوں کے کردار کی وجہ سے تعلقات بہت کشیدہ ہو گئے تھے۔