• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

دودھ سے تیار اشیا خورونوش کے وزن میں کمی، قیمتوں میں اضافہ

شائع February 6, 2022
صارفین کو اب کم وزن والی مصنوعات کے لیے زیادہ قیمتیں ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے— فوٹو فہیم صدیقی/ وائٹ اسٹار
صارفین کو اب کم وزن والی مصنوعات کے لیے زیادہ قیمتیں ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے— فوٹو فہیم صدیقی/ وائٹ اسٹار

رمضان سے صرف 2 ماہ قبل دودھ سے تیار ہونے والی اشیائے خورونوش اور کالی چائے کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے جبکہ مینوفیکچررز کی جانب سے صارفین کو اب کم وزن والی مصنوعات کے لیے زیادہ قیمتیں ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی ریٹیل گروسرز گروپ (کے آر جی جی) کے جنرل سیکریٹری فرید قریشی نے بتایا کہ جنوری 2022 کے وسط سے اب تک مینوفیکچررز کی جانب سے جاری کردہ قیمتوں کی فہرستوں میں نرخوں میں اضافے اور وزن میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ حکومت بڑے صنعت کاروں کی طرف سے مصنوعات کا وزن کم کرنے اور قیمتوں میں اضافے کے غیر اخلاقی عمل پر خاموش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مہنگا دودھ سستا کیسے ہوسکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ بسکٹ اور کیک جیسی کنفیکشنری اشیاء کا وزن بھی کم کر دیا گیا ہے، مثلاً چند ماہ پہلے 10 روپے والے بسکٹ کے پیکٹ میں 6 بسکٹ ہوتے تھے جبکہ اب اس میں 4 بسکٹ ہیں، کئی کمپنیوں نے 5 روپے کی قیمت والے بسکٹ پیک کی پیداوار بھی روک دی ہے۔

فرید قریشی نے کہا کہ ٹافیوں کے وزن میں بھی کمی کی گئی ہے جبکہ قیمت وہی ہے یا پھر بڑھادی گئی ہے۔

چائے بھی مہنگی

پاکستان ٹی ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین محمد شعیب پراچہ نے کہا کہ کالی چائے کی قیمتوں میں 120سے 270 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔

عالمی منڈیوں میں چائے کی بڑھتی ہوئی قیمت، مال برداری کے زیادہ اخراجات اور مئی 2021 سے اب تک روپے کی قدر میں کمی نے درآمدات کی لاگت کو بڑھا دیا ہے، اس کے نتیجے میں اندرون ملک قیمتوں پر اثر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیا کی حکومت نے بھی کم از کم قیمت کی حد مقرر کی ہے اور نیلامی کرنے والوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس سے کم قیمت پر فروخت نہ کریں۔

مزید پڑھیں؛ چائے کی پتی، خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ

پاکستان بیورو آف اسٹیٹ اسٹکس (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2022 میں چائے کی درآمدات ایک لاکھ 28 ہزار 379 ٹن (30 کروڑ 10 لاکھ ڈالر) رہی جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایک لاکھ 29 ہزار 958 ٹن (28 کروڑ 60 لاکھ) تھی، جوکہ مقدار میں 1.2 فیصد کی معمولی کمی اور قدر میں 5 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

جولائی تا دسمبر 22-2021 میں فی ٹن کی اوسط قیمت مالی سال 2021 میں 2 ہزار 199 ڈالر فی ٹن کے مقابلے میں 2 ہزار 341 ڈالر فی ٹن زیادہ رہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت چائے کو لگژری آئٹم سمجھ رہی ہے، مختلف ممالک سے آنے والی چائے کی مختلف درآمدی اقسام کو ملا کر چائے تیار کی جا رہی ہے، ڈیوٹی اور ٹیکس یکساں اور کم ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 11 فیصد تک پہنچ گئی

انہوں نے مزید کہا کہ چائے خام مال ہے اور 30 فیصد ویلیو ایڈیشن ایک بے ضابطگی ہے جسے دور کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ حکومت فاٹا/پاٹا کے علاقوں کے لیے چائے کی درآمد پر ٹیکسوں میں ریلیف فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس عمل کا دوبارہ جائزہ لے اور درآمد کنندگان کو دیا گیا استثنیٰ واپس لے تاکہ سب کو ایک یکساں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، وزیر اعظم

مثلاً لپٹن یلو ٹی کے 190گرام پیک کی نئی قیمت اب 240 روپے کی بجائے 270 روپے ہوگئی ہے، 950 گرام کا پیک 980 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 250 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ 450 گرام کا پیک اب 550 روپے کے بجائے 620 روپے میں دستیاب ہے۔

ٹپال دانے دار الائیچی کے 95 گرام پیک کی نئی قیمت 120 سے بڑھ کر 150 روپے اور 190 گرام پیک کی قیمت 250 روپے سے بڑھ کر 290 روپے ہوگئی ہے۔

190 گرام کے دانے دار پیک کی قیمت 220 سے بڑھ کر 240 اور 385 گرام پیک کی قیمت 425 روپے سے بڑھ کر 480 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

خشک دودھ، کریم بھی مہنگی

نیسلے پاکستان لمیٹڈ نے کریم کے 200 ملی لیٹر پیک کی قیمت 130 روپے سے بڑھا کر 140 روپے کر دی ہے۔

125 ملی لیٹر اور 200 ملی لیٹر کی پیکنگ میں دستیاب اولپر ڈیری کریم کی قیمت میں بھی 20 روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں مہنگائی دو سال کی بلند ترین سطح 12.96 فیصد تک پہنچ گئی

نیسلے ایوری ڈے پاؤڈر کا وزن 910 گرام سے کم کر کے 850 گرام کر دیا گیا ہے جبکہ اس کی قیمت 950 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار 150 روپے کر دی گئی ہے۔

600 گرام سائز کے ساتھ لانچ کیا گیا 560 گرام پیک اب 550 روپے سے بڑھ کر 700 روپے میں دستیاب ہے۔

وزن میں 20 گرام کمی کے بعد 350 گرام ایوری ڈے پیک اب 450 سے بڑھ کر 540 میں فروخت ہورہا ہے اور 250 گرام ایوری ڈے پیک اب 250 روپے سے بڑھ کر 300 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024