• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پی ایس ایل سیزن 7: کراچی کنگز اپنے گھر کراچی میں جیت کو ترس گئی

شائع February 5, 2022

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 11ویں میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 9 رنز سے شکست دے کر 2 قیمتی پوائنٹ حاصل کرلیے ہیں جبکہ کراچی کنگز کو مسلسل چوتھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کراچی کنگز نے کل کے میچ میں ٹاس تو جیتا لیکن میچ جیتنے کا فارمولا حاصل نہیں کرپائے۔ پشاور زلمی نے کراچی کنگز کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کی۔

میچ کی پہلی اننگ میں پشاور زلمی نے بین کٹنگ کو اِن فارم شرفین ردرفورڈ اور حسین طلعت سے پہلے بیٹنگ کرنے کے لیے بھیج دیا، جو بہت بھاری پڑسکتا تھا، کیونکہ بین کٹنگ بلا گھماتے ضرور رہے لیکن ایک بھی بال ان کے بیٹ پر ٹھیک سے نہیں آئی، اور وہ 22 گیندوں پر صرف 24 رنز بناکر اننگ کے آخر میں اپنی وکٹ کھو بیٹھے۔

بین کٹنگ کو بیٹنگ میں اوپر اس لیے بھیجا گیا تھا کہ وہ اسکور میں تیزی سے اضافہ کریں گے لیکن وہ تو پشاور کے لیے دردِ سر بن گئے۔ بھلا ہو شعیب ملک کا جنہوں نے رن ریٹ کم نہیں ہونے دیا، اس سے پہلے حیدر علی نے بھی 21 گیندوں پر صرف 16 رنز بنائے تھے۔ یعنی حیدر علی اور بین کٹنگ نے مل کر زلمی کے تقریباً 7 اوورز برباد کیے۔

بہرحال پشاور زلمی نے مقررہ 20 اوورز میں 173 رنز بنائے جس میں شعیب ملک کی 28 گیندوں پر 52 رنز کی برق رفتار اننگ اور حضرت اللہ زازئی کی 27 گیندوں پر 41 رنز کی بہترین اننگ بھی شامل تھی۔

کراچی کی باؤلنگ لائن نے پہلی دفعہ بہترین کھیل پیش کیا اور پشاور کو بڑا ہدف دینے سے روک لیا۔ عمید آصف نے 36 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں اور محمد نبی نے کفایتی باؤلنگ کرتے ہوئے 3 اوورز میں صرف 15 رنز دیے۔

جوابی بیٹنگ میں کراچی کنگز کے اِن فارم بلے باز شرجیل خان کو شعیب ملک نے پہلے ہی اوور میں صفر پر پویلین بھیج دے دیا۔ اگلے ہی اوور میں پشاور کی طرف سے ڈیبیو کرنے والے ایمرجنگ کھلاڑی محمد عمر کی گیند پر صاحبزادہ فرحان بھی صفر پر بین کٹنگ کو کیچ دے بیٹھے۔

یہاں بابر اعظم نے کراچی کی طرف سے پہلا میچ کھیلنے والے ایان کوکبین کے ساتھ مل کر اسکور کو 77 رنز تک پہنچایا، یہ اننگ کراچی کی طرف سے اس میچ کی بہترین شراکت ہونے کے ساتھ امید کی آخری کرن بھی تھی۔ ایان کوکبین عثمان قادر کی گیند پر شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تو پھر بشمول بابر اعظم کنگز کا کوئی بھی بلے باز پُراعتماد طریقے سے نہیں کھیل سکا۔

پشاور زلمی کے سلمان ارشاد اور محمد عمر نے شاندار باؤلنگ کروائی، خاص طور پر سلمان ارشاد نے بابر اعظم کو اپنے چینج آف پیس سے پریشان کیے رکھا۔ حسین طلعت کی گیند پر محمد نبی شعیب ملک کو کیچ دے بیٹھے۔ عامر یامین نے عثمان قادر کو ایک اوور میں 2 چھکے ضرور مارے لیکن پشاور کے پیسرز نے ان کو بھی آزادانہ ہٹنگ نہیں کرنے دی۔

محمد عمر نے عامر یامین کی وکٹ جس بال پر حاصل کی وہ اس میچ کی شاندار بال تھی، فنگر کے ساتھ لیگ گٹر، بہت ہی بہترین بال جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، بہت عرصے بعد ایسی بال دیکھنے کو ملی۔ اسی اوور میں عماد وسیم کو بھی محمد عمر نے واپسی کی راہ دکھائی اور وہ بھی بغیر کھاتہ کھولے ہی لوٹ گئے۔ اس اننگ میں کراچی کے 3 بیٹسمین شرجیل خان، صاحبزادہ فرحان اور عماد وسیم صفر پر آؤٹ ہوئے۔

بابر اعظم نے 90 رنز کی اننگ ضرور کھیلی لیکن وہ کسی کام نہیں آئی۔ ابتدائی اوورز میں بھی بابر اعظم پُراعتماد نہیں لگے اور مڈل اوورز میں سلمان ارشاد نے بابر کو مسلسل پریشان کیے رکھا۔

بابر اعظم نے آخری2 اوورز میں چند اچھے اسٹروک ضرور کھیلے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ بابر اعظم 20 اوورز تک کریز پر موجود رہے لیکن ساتھ نبھانے والا کوئی نہیں ملا اور یوں پشاور زلمی کی ٹیم نے یہ میچ 9 رنز سے جیت لیا۔

پشاور زلمی کے نوجوان میڈیم پیسر محمد عمر نے 4 اوورز میں 22 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں اور سلمان ارشاد نے وکٹ تو کوئی حاصل نہیں کی لیکن نہایت ہی کفایتی باؤلنگ کرتے ہوئے 4 اوورز میں صرف 24 رنز دیے۔ انہوں نے اس وقت اپنی نپی تلی باؤلنگ سے بابر اعظم اینڈ کمپنی کو روکا جب وہ ٹاپ گیئر لگانا چاہ رہے تھے۔


کیا کراچی کنگز پی ایس ایل کی دوڑ سے باہر ہونے جا رہی ہے؟


پشاور زلمی سے چوتھے میچ میں ہار کے بعد کراچی کنگز کے لیے اب ٹورنامنٹ میں واپسی کرنا بہت مشکل لگ رہا ہے۔ کپتان بابر اعظم رنز تو بنا رہے ہیں مگر بیٹنگ میں اعتماد بالکل نظر نہیں آ رہا اور اگر بابر اعظم پُراعتماد نہیں تو پھر کراچی کی ٹیم کیسے آگے بڑھ سکتی ہے؟

کراچی کے 2 اہم باؤلرز محمد عامر اور محمد الیاس انجری کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے ہیں اور محمد عامر تو بغیر کوئی میچ کھیلے باہر ہوئے ہیں۔ ایک تو ٹیم ہار رہی ہے اور پھر ایسی مشکل صورتحال درپیش ہے۔

تیسرا مسئلہ مڈل آرڈر بیٹنگ لائن کا ہے جو مسلسل 4 میچوں میں ناکام ہوئی ہے۔ کل کراچی کی باؤلنگ لائن نے اچھا کھیل پیش کیا اور پشاور کو 173 رنز پر محدود کیا لیکن ٹاپ آرڈر ایک بار پھر دھوکا دے گیا۔

چوتھا اور اہم مسئلہ یہ ہے کہ کراچی کا ٹیم کمبی نیشن ابھی تک نہیں بن سکا ہے۔ چند کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی ضرور نظر آئی لیکن کراچی کنگز ایک ٹیم کی طرح کھیلتے ہوئے نظر نہیں آرہی۔

پی ایس ایل کا دوسرا لیگ شروع ہونے والا ہے اور کراچی میں کراچی کنگز کا آخری میچ اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہے جس نے اپنے پہلے تینوں میچوں میں بہترین کھیل پیش کیا ہے اور لگتا یہی ہے کراچی کنگز جب لاہور پہنچے گی تو پوائنٹس ٹیبل پر بغیر کسی پوائنٹ کے سب سے نیچے ہوگی۔

عاطف عنایت

لکھاری کا کھیلوں کے ساتھ بچپن ہی سے گہرا تعلق ہے۔ خود کھیلتے بھی رہے ہیں اور اس حوالے سے معلومات بھی رکھتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024