• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

کالعدم ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں، وزیرداخلہ

شائع February 4, 2022
شیخ رشید نے کہا کہ طالبان سے اچھے تعلقات ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
شیخ رشید نے کہا کہ طالبان سے اچھے تعلقات ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی ہتھیار اٹھائے گا تو اس کے طاقت سے نمٹا جائے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے پاک-افغان سرحد کے حوالے سے کہا کہ باڑ کے لیے 20 کلومیٹر کا علاقہ باقی رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کے بعد ملک بھر میں ہائی الرٹ

ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی وہاں نہیں ہیں لیکن ان کے چیلے بھارت اور ’را‘ وہاں موجود ہے، جو پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان میں امن و امان کا مسئلہ ہو لیکن انشااللہ بہتری آئے گی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں سے سیاسی طریقے سے بات کرنی چاہیے لیکن جو ہتھیار اٹھائے تو اس کے ساتھ طاقت سے اور جس قسم کی مخالف قوت ہو اس کے ساتھویسا ہی نمٹنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ سب آئین اور قانون کے دائرے میں آئیں لیکن کوئی ملک کی سالمیت، پاک فوج یا سول فورسز پر حملہ آور ہو تو پھر جواب تو دینا پڑے گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ بی این اے کوئی اتنی بڑی فورس نہیں ہے، دو اداروں کو شامل کرکے بی این اے بنائی ضروری گئی ہے لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے بی این اے کوئی عسکری یا سیاسی طاقت ہے تو بالکل غلط ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے ہماری بات چیت بہت اچھی ہے اور ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں لیکن کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ

خیال رہے کہ بلوچستان کے علاقوں پنجگور اور نوشکی میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے گزشتہ روز ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے اضافی سیکیورٹی اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزارت داخلہ سے جاری مراسلے میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیرکی پولیس، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی تیاری رکھیں اور اعلیٰ سطح کی نگرانی کریں۔

اعلامیے میں ایف سی بلوچستان کے اہکاروں کی بہادری ی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایف سی نے اپنی مستعدی سے بلوچستان میں گزشتہ روز دہشت گردؤں کے دونوں حملے ناکام بنائے۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں دو الگ مقامات پر دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کے کیمپس پر حملے کی ناکام کوشش کی تھی۔

اس موقع پر دہشت گردوں اور قانون نافذ کرنے اداروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 15 دہشت گرد ہلاک اور 4 فوجی شہید ہو گئے۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر داخلہ نے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ نوشکی میں 9 دہشت گرد مارے گئے اور 4 فوجی شہید ہوئے، جبکہ پنجگور حملے میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو دونوں جگہوں سے پسپا کر دیا گیا اور پاک فوج نے اپنی روایت کو زندہ رکھا، پنجگور میں 4 سے 5 افراد فوج کے گھیرے میں ہیں جنہیں پاک فوج شکست دے گی، دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے یہ ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔

وزیر داخلہ نے سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024