تجارتی خسارہ جولائی سے جنوری کے دوران 28 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، ادارہ شماریات
وفاقی ادارہ شماریات نے ملک کے تجارتی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران گزشتہ 7 ماہ میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 28 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری تجارتی اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ 7 ماہ میں 91.97 فیصد بڑھ گیا ہے اور جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران تجارتی خسارہ بڑھ کر 28 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔
مزید پڑھیں: جولائی سے دسمبر تک تجارتی خسارہ 106.4 فیصد بڑھ گیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب ڈالر تھا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران درآمدات میں 58. 84 فیصد اضافہ ہوا اور اس عرصے میں درآمدات کا حجم 46 ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں درآمدات 29 ارب 25 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھیں۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے 7 ماہ میں برآمدات 23.96 فیصد بڑھیں اور 17 ارب 67 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہیں جبکہ گزشتہ برس اسی دوران برآمدات 14 ارب 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھیں۔
تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جنوری 2022 میں ماہانہ بنیاد پر برآمدات 7.89 فیصد کم ہوئیں جبکہ سالانہ بنیاد پر 18.69 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ جنوری میں برآمدات 2 ارب 54 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہیں اور دسمبر 2021 میں برآمدات 2 ارب 76 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا تجارتی خسارہ 134 فیصد بڑھ گیا
گزشتہ برس سے موازنہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جنوری 2021 میں برآمدات 2 ارب 14 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھیں تاہم رواں برس جنوری میں ماہانہ بنیاد پر تجارتی خسارہ 30.19 فیصد کم ہوا ہے لیکن سالانہ بنیاد پر تجارتی خسارہ میں 26.49 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارے نے بتایا کہ جنوری میں تجارتی خسارہ 3 ارب 36 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا، ماہانہ بنیاد پر درآمدات 22.06 فیصد کم ہوئیں جبکہ سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔
خیال رہے کہ ادارہ شماریات نے گزشتہ ماہ اعداد وشمار میں بتایا تھا کہ پاکستان کا سالانہ تجارتی خسارہ 106.4فیصد اضافے کے بعد 25 ارب 47 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا جس کی بڑی وجہ درآمدات میں 3 گنا اضافہ ہے۔
بیان میں بتایا گیا تھا کہ مسلسل چھٹے ماہ تجارتی خسارے میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا اور اس کی بڑی وجہ برآمدات کا 2 ارب 50 کروڑ ڈالر سے 2 ارب 80 کروڑ کے درمیان رہنا ہے جبکہ زیادہ تر نیم تیار اشیا یا خام مال پر مشتمل درآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں