• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عدالت نے ایف آئی اے و اسٹیٹ بینک کومیرے خلاف کارروائی سے روک دیا، حریم شاہ

شائع February 2, 2022
حریم شاہ نے سندھ ہائی کورٹ کا شکریہ بھی ادا کیا—اسکرین شاٹ
حریم شاہ نے سندھ ہائی کورٹ کا شکریہ بھی ادا کیا—اسکرین شاٹ

ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے کہا ہے کہ ان کے شوہر بلال شاہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور اسٹیٹ بینک کو ان کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔

حریم شاہ نے صحافی مرتضیٰ علی شاہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے شوہر بلال شاہ نے وکیل منیر احمد کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

ٹک ٹاکر کے مطابق ان کے شوہر کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے ان کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں کو ان کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی سے روک دیا۔

انہوں نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ رواں برس مارچ میں عدالت کے بلانے پر وہاں پیش ہونے کے لیے پر امید ہیں، تاہم اگر وہ بعض وجوہات کی بنا پر ملک نہ آ سکیں تو ان کے شوہر اور وکیل عدالت میں پیش ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تحقیقات شروع ہونے پر حریم شاہ کا پیسوں کی منتقلی پر یو-ٹرن

حریم شاہ کے مطابق عدالتی احکامات کے بعد ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک ان کے اکاؤنٹ فریز نہیں کر سکیں گے جب کہ پی ٹی اے بھی ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی اے نے ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹوایا جب کہ ایف آئی اے نے انہیں ٹکٹ فراہم کرنے والے ٹریول ایجنٹ کو کال کرکے ان کے ٹکٹس منسوخ کرنے کے لیے بھی کہا۔

حریم شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر غیر ملکی کرنسی کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو مذاق میں بنائی تھی اور انہوں نے اس پر معافی بھی مانگی تھی اور ایف آئی اے سے ہر طرح کا تعاون کرنے کا بھی کہا تھا مگر اس کے باوجود ان کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے خط لکھنے کے باوجود برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہییں کی مگر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ان کے خلاف ایسے اقدامات اٹھائے، جیسے کہ وہ بڑی مجرم ہوں یا وہ پہلے کسی بڑے عہدے پر رہی ہوں۔

حریم شاہ کے مطابق پی ٹی اے نے ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کا بلیو ٹک بھی ہٹوایا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
حریم شاہ کے مطابق پی ٹی اے نے ان کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کا بلیو ٹک بھی ہٹوایا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

انہوں نے سندھ ہائی کورٹ اور اپنے وکیل سمیت میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کے خلاف ایف آئی اے اور پی ٹی اے عدالتی احکامات کی روشنی میں کوئی کارروائی نہیں کر سکتے۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے نے کچھ دن قبل اسٹیٹ بینک کو ٹک ٹاکر کے اکاؤنٹ فریز کرنے کا کہا تھا۔

ایف آئی اے حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم قوانین کے تحت الگ الگ تحقیقات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: حریم شاہ کے ہونٹوں کی خراب حالت کی ویڈیو وائرل

ایف آئی اے نے ٹک ٹاکر کے خلاف گزشتہ ماہ جنوری کے آغاز میں اس وقت تحقیقات شروع کی تھیں جب کہ حریم شاہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ کسی کمرے میں موجود تھیں اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی کو پاکستان سے برطانیہ لے کر آئیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا۔

انہوں نے وائرل ہونے والی ویڈیوز کو اپنے انسٹاگرام اور اسنیک ویڈیوز کے اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا، جن میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ وہ پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوئیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا۔

حریم شاہ کی مذکورہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔

جس کے بعد ٹک ٹاکر نے اپنی وضاحتی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دراصل ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو انہوں نے مذاق میں بنائی تھی، وہ پیسے ان کے نہیں تھے اور نہ ہی وہ کسی طرح کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

ایف آئی کی سائبر کرائم برانچ نے بھی حریم شاہ کے خلاف ملک اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے تحت تفتیش شروع کی۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے سربراہ عمران ریاض نے اپنی ٹوئٹس اور انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حریم شاہ کی جانب سے ویڈیو میں منی لانڈرنگ کا اعتراف کرنے اور پھر اس ویڈیو کو مذاق کرنے کی دوسری ویڈیو کا نوٹس لیا ہے۔

عمران ریاض کے مطابق حریم شاہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا گیا جب کہ ان کے خلاف پاکستان اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کا کیس رجسٹرڈ کرکے تفتیش شروع کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024