زمین پر کسی بھی جگہ ایک گھنٹے میں سفر کرنا ہوگا جلد ممکن
مستقبل قریب میں کراچی سے نیویارک کا سفر آپ کو زمین کے مدار کے پاس لے جائے گا کیونکہ ایک چینی کمپنی 'پروں والے راکٹ' کو تیار کررہی ہے۔
یہ راکٹ درحقیقت مسافر بردار طیارے کا کام بھی کریں گے یعنی خلائی سیاحت کے ساتھ ساتھ یہ بہت تیز رفتاری سے زمین کے کسی بھی حصے میں آپ کو پہنچانے کا کام کریں گے۔
یہ بالکل اسپیس ایکس کے اس راکٹ کے تصور جیسا ہے جس کے بارے میں 2017 میں ایلون مسک نے بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے زمین اور خلا دونوں جگہ سفر آسان ترین ہوجائے گا۔
اسپیس ایکس کے منصوبے میں کس حد تک پیشرفت ہوئی یہ تو ابھی معلوم نہیں مگر چینی کمپنی اسپیس ٹرانسپورٹیشن بھی اسی طرح کے راکٹ کی تیاری میں مصروف ہے۔
یہ ایسا راکٹ ہوگا جسے بار بار استعمال کیا جاسکے گا اور زمین کے کسی بھی حصے پر خلا کے ذریعے برق رفتاری سے ایک گھنٹے تک پہنچا سکے گا۔
کمپنی اس راکٹ کی انسانوں کے ساتھ ٹیسٹ پرواز 2025 تک کرنے کی خواہشمند ہے۔
کمپنی کی ویب سائٹ پر ایک ڈرامائی سی جی آئی ویڈیو موجود ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مسافر ایک طیارے پر سوار ہوتے ہیں جو کسی بڑے تکونی پیراگلائیڈر ونگ کے ساتھ ہے اور اس میں 2 بڑے راکٹ بوسٹرز مووجد ہیں۔
اڑان بھرنے کے بعد طیارے کے پر یا ونگ الگ ہوجاتے ہیں جو بحفاظت زمین پر لینڈ کرجاتے ہیں جبکہ طیارہ اپنی منزل کی جانب بڑھ جاتا ہے۔
منزل پر پہنچ کر وہ عمودی انداز یا ہیلی کاپٹر کی طرح لینڈ کرجاتا ہے۔
چینی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہم ایک سے دوسرے مقام تک بہت تیز رفتاری سے سفر کرنے والے ونگ راکٹ تیار کررہے ہیں، جو روایتی طیاروں سے بہت زیادہ تیز رفتار ہوں گے جبکہ ن کی لاگت ان راکٹس سے بہت کم ہوگی جو سیٹلائیٹس لے کرجاتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق یہ اسپیس طیارے 2600 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکیں گے۔
خیال رہے کہ اسپیس ایکس کے ایسے راکٹ بھی حقیقت کی شکل پانے کے بعد عمودی ٹیک آف اور لینڈ کرسکیں گے، جبکہ بڑے شہروں میں لانچ پیڈز سے ٹیک آف کرسکیں گے۔
یہ راکٹ کراچی سے نیویارک کا سفر جس میں ابھی فضائی سفر کے دوران کم از کم 17 گھنٹے درکار ہوتے ہیں، 60 منٹ کے اندر طے کرسکیں گے۔
اچھی بات یہ ہے کہ ان کا کرایہ کسی عام پرواز جتنا ہی ہوگا۔
تبصرے (1) بند ہیں