وزیراعظم کا اسلاموفوبیا کےخلاف کینیڈین وزیراعظم کے بیان کا خیرمقدم
وزیر اعظم عمران خان نے کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ 'میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے اسلامو فوبیا کی صریح مذمت اور دورِحاضر کی اس لعنت کے تدارک کے لیے نمائندۂ خصوصی مقرر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتاہوں'۔
انہوں نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کا یہ بروقت اقدام (اسلاموفوبیا سے متعلق) اس مطالبے کی تائید ہے جو میں ایک عرصے سے دہراتا رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئیے سب مل کر اس آفت کے خاتمے کے لیے جدوجہد کریں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلاموفوبیا کے خلاف متحد ہو کر آواز اٹھائیں، وزیراعظم کا مسلمان حکمرانوں کو خط
انہوں نےاپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اسلامو فوبیا ناقابل قبول ہے، ہمیں اس نفرت کو روکنا ہاور کینیڈین مسلمانوں کو ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اسلاموفوبیا کی روک تھام کے لیے ان اقدامات میں مدد کے لیے ہم ایک نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں'۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے بھی اپنی ٹوئٹ میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے اقدام کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں، وزیراعظم عمران خان کی عالمی فورمز پر اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانے کے اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا: اسلاموفوبیا کی روک تھام کیلئے خصوصی مندوب مقرر کرنے کا بل کانگریس سے منظور
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر ولادمیر پیوٹن کو اسلامو فوبیا سے متعلق بیان دینے پر ٹیلی فونک رابطہ کر کے سراہا تھا۔
روسی صدر نے کہا تھا کہ حضور کریمﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر کی جانب سے توہین رسالت کے خلاف بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا روسی صدر سے رابطہ، اسلاموفوبیا سے متعلق بیان کا خیر مقدم
ٹیلیفونک راطے کے بعد وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے معاملے کو مسلسل اجاگر کرتے رہے ہیں اور انہوں نے اس کے سنگین اثرات کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کیاہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹیلی فونک رابطے میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم کیا کیونکہ آزادی اظہار رائے گستاخی کا بہانہ نہیں ہو سکتا۔