ریور راوی منصوبہ: سپریم کورٹ میں بہتر طور پر اپنا کیس پیش کریں گے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت راوی ریور اربن منصوبے کے حوالے سے اپنا کیس صحیح معنوں میں لاہور ہائی کورٹ کے سامنے پیش نہیں کرسکی لیکن سپریم کورٹ میں اسے بہتر طور پر رکھا جائے گا۔
یاد رہے کہ 25 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے دریائے راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کے ریور راوی منصوبے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا عہدیداران نے منصوبے کے لیے اراضی حاصل کرنے میں قانون پر عمل درآمد نہیں کیا۔
اس ضمن میں ایک روزہ دورہ لاہور کے دوران راوی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام رکھ جھوک کے مقام پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرعظم نے کہا کہ اسلام آباد کے بعد پہلی مرتبہ ملک میں ایک اور شہر بسایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ نے ریور راوی منصوبہ غیر قانونی قرار دے دیا
انہوں نے کہا کہ لاہور کے قریب شہر بسانے کا مقصد یہ ہے کہ لاہور شہر پھیلتا جارہا ہے جس کے باعث زیر زمین پانی کی سطح نیچے جارہی ہے اور شہر کا کچرا اٹھا نہیں سکیں گے جس میں اس وقت بھی مسائل ہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے راوی سکڑتا جارہا ہے جو سیوریج کا نالا بنتا جارہا ہے جو آگے جا کر دریائے سندھ میں گرتا ہے اور آلودگی پھیلتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہاں شہر نہیں بسایا جائے تو بھی لاہور یہاں پہنچ رہا ہے، راستے میں بغیر منصوبہ بندی کے رہائشی سوسائیٹیز تعمیر ہورہی ہی، جن کے پاس سیوریج اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا کوئی تصور نہیں ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شاید غلط فہمی ہے کہ یہ کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی بن رہی ہے، یہ ایک نیا اور جدید شہر بن رہا ہے، دنیا میں جہاں بھی نئے شہر بنے ہیں، مثلاً ملائیشیا اور دبئی میں، یہ اس طرز پر بن رہا ہے جو ترقی کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک ماحولیات کا معاملہ ہے، ہماری پارٹی وہ واحد پارٹی ہے جس نے سب سے پہلے ماحول کی بات کی اور دنیا میں اس کی کوششوں کو تسلیم کیا جارہا ہے، اس سے پہلے تو کسی نے بات ہی نہیں کی تھی۔
مزید پڑھیں:لاہور: وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا
انہوں نے کہا کہ پہلے خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے گئے اور اب سارے پاکستان میں 10 ارب درخت لگائے جارہے، اس لیے سب کو معلوم ہونا چاہیے یہاں 2 کروڑ درخت لگائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جدید شہر بھی بن رہا ہے اور منصوبہ بندی سے جنگل بھی بنایا جائے گا جو آب و ہوا کو تحفظ دے گا۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ دریائے راوی کو بھی بچایا جائے گا، یہاں بیراج بنا کر پانی روکا جائے گا جس سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی، اس کے علاوہ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں گے کہ راوی میں جو سیوریج کا پانی جارہا ہے وہ پانی صاف کر کے دریا میں چھوڑیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ 20 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے جس سے نوکریاں ملیں گی، غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی جس میں سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری آچکی ہے، اتنا بڑا منصوبہ پاکستان میں نہیں بنا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ منصوبے سے 30 سے 40 صنعتیں چلیں گی، روزگار ملے گا، دولت پیدا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: راوی ریور فرنٹ منصوبے کو حاصل ’قانونی استثنیٰ‘ پر سوالات اٹھ گئے
انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے ہماری آبادی بڑھ رہی ہے ہمیں نئے شہروں کی ضرورت ہے تا کہ بڑے شہروں مثلاً کراچی، لاہور سے دباؤ کم ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے نزدیک ہم کوشش کررہے تھے کہ بنڈل آئی لینڈ پر نیا شہر بن جائے لیکن اس میں سندھ حکومت نے رکاوٹ ڈال دی ہے، اس منصوبے سے کراچی کا دباؤ کم ہونا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر اسی طرح شہر پھیلتے رہے تو نہ ہم آلودگی پر قابو پاسکیں گے، نہ کچرا ٹھکانے لگاسکیں گے، نہ ہی عوام کو سہولیات اور گیس، بجلی صاف پانی جیسی چیزیں دے سکیں گے، یہ مسائل کراچی میں ہیں جو دیگر شہروں میں بھی آنے شروع ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ ہم میڈیا کے سامنے اس منصوبے کی تفصیلات رکھیں گے تا کہ عوام کو معلوم ہو کہ پاکستان کی تاریخ میں کتنے عرصے بعد اتنا بڑا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔