• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے 89 کروڑ ڈالرز منتقل

شائع January 28, 2022
ایکویٹی مارکیٹ کے مقابلے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کافی حد تک بہتری آئی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
ایکویٹی مارکیٹ کے مقابلے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کافی حد تک بہتری آئی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے رواں مالی سال کے پہلے ششماہی میں 89 کروڑ 12 لاکھ ڈالر پاکستان سے باہر بھیجے جو گزشتہ سال اسی دورانے سے کچھ زیادہ ہے۔

ملک سے باہر بھیجی گئی رقم گزشتہ سال اسی دورانیے میں 89 کروڑ 23 لاکھ ڈالر تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منافع اور ڈیویڈنڈ کی منتقلی گزشتہ سال کے مقابلے میں مختلف ہے کیونکہ وہ شعبہ جات اور ممالک تبدیل ہوئے ہیں جہاں رقوم منتقل کی گئی۔

مرکزی بینک کی جاری کردہ تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ کو 46 فیصد کم منافع منتقل کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے 31 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے 17 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔

ایک اور بڑی تبدیلی یہ ہے کہ گزشتہ مالی سال میں مالٹا کو 9 کروڑ 17 لاکھ ڈالر منافع منتقل کیا گیا تھا جس سے گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران ملک کو اپنا منافع کی منتقلی برقرار رکھنے میں مدد ملی تھی۔

مزید پڑھیں: جولائی تا دسمبر غیر ملکی سرمایہ کاری میں 20 فیصد اضافہ

امریکا میں منافع کی منتقلی میں گزشتہ مالی سال کے پہلے ششماہی کے مقابلے میں کمی آئی ہے، یہ رقم گزشتہ مالی سال میں 15 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی جو اب 14 کروڑ 67 لاکھ ڈالر ہوچکی ہے۔

منافع کی دوسری نمایاں منتقلی سوئٹزرلینڈ میں 9 کروڑ 7 لاکھ ڈالر کی گئی، 5 کروڑ 47 لاکھ ڈالر منافع متحدہ عرب امارات منتقل کیا گیا، 7 کروڑ 5 لاکھ ڈالر منافع نیدرلینڈ اور 6 کروڑ 26 لاکھ ڈالر منافع چین منتقل کیا گیا۔

چینی منتقل کیے جانے والے منافع میں گزشتہ مالی سال کے پہلے ششماہی کے مقابلے میں 3 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کی تک ہی بہتری آئی ہے۔

اس دوران سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کے منافع سے نشاندہی ہوتی ہے کہ ایکویٹی مارکیٹ کے مقابلے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کافی حد تک بہتری آئی ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران رقوم کی منتقلی 9 کروڑ 72 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال اسی مدت میں 5 کروڑ 22 لاکھ ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 29 فیصد تک کمی

مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران منافع اور ڈیویڈینڈ 17 فیصد کم ہو کر47 کروڑ 77 لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں جو گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں 57 کروڑ 68 لاکھ ڈالر تھے۔

تاہم پہلی ششماہی میں منتقلی کی رفتار میں تیزی آئی ہے جو بڑھ کر 89 کروڑ 12 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں بھی تقریباً یہی تھی۔

رواں مالی سال کی پہلے ششماہی میں ملک میں ایک ارب 5 کروڑ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف آئی ڈی) آئی، جو اس دورانیے میں منتقل ہونے والی رقم سے بہت زیادہ ہے۔

تاہم افغانستان کے علاوہ پاکستان خطے میں سب سے کم ایف ڈی آئی وصول کرنے والا ملک ہے جبکہ زیادہ تر غیر ملکی سرمایہ کاری برطانیہ، امریکا اور دیگر مغربی ممالک سے ہوتی ہے۔

گزشتہ چند سالوں سے چینی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور مالی سال 22 کی پہلی ششماہی میں 30 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی آمد ہوچکی ہے۔

شعبہ وار اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ سب سے زیادہ منافع فنانس بزنس سے منتقل کیا گیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 13کروڑ 35 لاکھ ڈالر تھا اور رواں سال اضافے کے بعد 16 کروڑ 33 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

مزید پڑھیں: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 63 فیصد اضافہ

اس کے بعد سب سے زیادہ منافع خوراک کے شعبے سے نوٹ کیا گیا لیکن یہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں واپس بھیجی گئی رقم سے کم تھا، مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی میں خوراک کے شعبے سے 10 کروڑ 63 لاکھ ڈالر منافع منتقل کیا گیا جو پچھلے سال 17کروڑ 29 لاکھ ڈالر تھا۔

مواصلات سے گزشتہ سال کے 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کمی کے ساتھ 9 کروڑ ڈالر منافع منتقل کیا گیا، توانائی کے شعبے سے گزشتہ سال کے 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر منافع منتقل ہوا تاہم اس سال اضافے کے بعد یہ منتقلی 9 کروڑ 51 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی ہے۔

تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے سے پہلی ششماہی میں کم آؤٹ فلو ریکارڈ کیا گیا، جو 5 کروڑ 53 لاکھ ڈالر رہا اور یہ گزشتہ سال اسی مدت میں 7 کروڑ 38 لاکھ ڈالر تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024