• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

جماعت اسلامی کا اسلام آباد تک علیحدہ لانگ مارچ کرنے کا اعلان

شائع January 27, 2022
جماعت اسلامی پہلے ہی 101 احتجاجی دھرنوں کی منصوبہ بندی کرچکی ہے— فائل فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک
جماعت اسلامی پہلے ہی 101 احتجاجی دھرنوں کی منصوبہ بندی کرچکی ہے— فائل فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے بعد جماعت اسلامی (جے آئی) نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ مارچ میں اسلام آباد تک ’فیصلہ کُن‘ لانگ مارچ کریں گے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان پارٹی کے راولپنڈی کے دفتر میں منعقدہ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم کی زیر صدارت شمالی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی عہدیداران کے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔

اس موقع پر جے آئی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پارٹی نے حکومت کے خلاف 6 فروری سے تحصیل، اضلاع اور صوبائی سطح پر حکومت مخالف لانگ مارچز نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو مارچ کے مہینے تک جاری رہیں گے، اس کے بعد حکومت کے خلاف دارالحکومت کی طرف ’حتمی اور فیصلہ کُن‘ مارچ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا مہنگائی کے خلاف اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ کا اعلان

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پہلے ہی 101 احتجاجی دھرنوں کی منصوبہ بندی کرچکی ہے جن کا انعقاد ملک بھر میں کیا جائے گا۔

ادھر پی ڈی ایم پہلے ہی ملک میں بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بے مثال مہنگائی کے خلاف 23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر اسلام آباد تک لانگ مارچ کی کال دے چکی ہے۔

پی ڈی ایم کے علاوہ دوسری اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی 27 فروری کو سندھ سے اسلام آباد ایک علیحدہ لانگ مارچ کی کال دی ہے۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کے دھرنے میں پیپلز پارٹی وفد کی آمد، بلدیاتی قانون میں ترمیم کی یقین دہانی

اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں تحریک کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ ہفتے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ دو مختلف لانگ مارچز حکومت کے لیے زیادہ دباؤ پیدا کریں گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024