• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آئی سی سی کا ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ بابر اعظم کے نام

شائع January 24, 2022
بابر اعظم نے پاکستان کے لیے ایک روزہ میچز کی دو سیریز میں انتہائی اہم کردار ادا کیا—تصویر: پی سی بی
بابر اعظم نے پاکستان کے لیے ایک روزہ میچز کی دو سیریز میں انتہائی اہم کردار ادا کیا—تصویر: پی سی بی

سال بھر میں متعدد اعزازات اپنے نام کرنے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مینز ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ حالانکہ بابر نے پورے سال میں صرف 6 ایک روزہ میچز کھیلے لیکن انہوں نے پاکستان کے لیے ایک روزہ میچز کی دو سیریز میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔

6 ایک روزہ میچز میں بابر نے 67.50 کی اوسط سے 405 رنز بنائے۔

آئی سی سی کے کرکٹر آف دی ایئر کے ایوارڈ کے لیے بابر اعظم کے مدِ مقابل بنگلہ دیش کے شکیب الحسن، جنوبی افریقہ کے جینیمن ملان اور آئرلینڈ کے پاؤل اسٹرلنگ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی ٹوئنٹی کے بعد بابر اعظم ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کے بھی کپتان مقرر

بابر نے سب سے زیادہ 228 رنز جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ سیریز میں بنائ،ے جس میں پاکستان نے 2 کے مقابلے 1 میچ سے کامیابی حاصل کی تھی۔

اس کے بعد انگلینڈ کے خلاف 3 ایک روزہ میچز کی سیریز میں پاکستان کو کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم بابر نے مجموعی طور پر 177 رنز اسکور کیے تھے۔

اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بابر اعظم نے اپنے مداحوں، آئی سی سی، پاکستان کرکٹ بورڈ اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ٹیم نے مجھے سپورٹ کیا ان کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا اور مجھے ایسی ٹیم پر فخر تھے۔

مزید پڑھیں:'ہم بابر اعظم کے عہد میں جی رہے ہیں'

بابر نے کہا کہ میرے لیے گزشتہ سال کی بہترین اننگز انگلینڈ کے خلاف 158 رنز کی اننگ تھی جہاں مجھے مشکل پیش آرہی تھی لیکن اس اننگ سے اعتماد ملا۔

اسی طرح جنوبی افریقہ میں جیتنا ایک مشکل کام ہے، مختلف پچز ہوتی ہیں، ان کی بولنگ بہت معیاری ہے لیکن وہاں جا کر سیریز کے جیتنے سے ہمیں بہت مومینٹم حاصل ہوا اور اس سے بحیثیت ٹیم اور بحیثیت کپتان مجھے بہت اعتماد ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے جس ملک میں جائیں وہاں جا کر ان کے خلاف رنز کیے جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024