پیپلز پارٹی، اے این پی کا خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں تعاون کرنے پر اتفاق
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبرپختونخوا کے باقی اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے اتوار کو اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔
جس کے بعد انہوں نے ڈان کو بتایا کہ ایمل ولی خان نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ان کی پارٹی ڈیرہ اسمٰعیل خان کے میئر کے انتخاب میں پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی کی حمایت کرے گی جس کے لیے پولنگ 13 فروری کو ہونے والی ہے۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ ایمل ولی خان نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اے این پی فیصل کریم کنڈی کے لیے سر عام انتخابی مہم چلائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا: بلدیاتی انتخابات میں حریف جماعتوں کی پی ٹی آئی پر برتری
قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے گزشتہ ماہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران ڈیرہ اسمٰعیل خان میں الیکشن اس وقت ملتوی کر دیا تھا جب اے این پی کے میئر کے امیدوار عمر خطاب شیرانی کو پولنگ سے ایک روز قبل گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
نیئر بخاری نے کہا کہ انہوں نے اپنی پارٹی قیادت کی ہدایت پر اے این پی رہنما سے بات کی اور دونوں فریقوں نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے مواقع دیکھنے کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یاد رہے کہ اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان اور امیر حیدر ہوتی نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔
ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی نے باضابطہ طور پر اے این پی کی قیادت سے اپنے امیدوار کے لیے حمایت طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: دوسرے مرحلے میں پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
نیئر بخاری نے کہا کہ چونکہ پی پی پی اور اے این پی دونوں ترقی پسند جماعتیں ہیں، ان کے ایک دوسرے کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں، جب پیپلز پارٹی ملک میں حکومت کر رہی تھی تو دونوں جماعتیں اس وقت بھی اتحادی تھیں۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت اب تک ڈیرہ اسمٰعیل خان کے الیکشن پر مرکوز تھی البتہ وہ کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تعاون کی راہوں پر بات کرنے پر بھی رضامند ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ حلقوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔
اس ضمن میں رابطہ کرنے پر اے این پی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد خان نے ہمیشہ کی طرح اس پیش رفت کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی 'افہام و تفہیم' سے آگاہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی (ف) 17 نشستوں پر کامیاب
یاد رہے کہ وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان اسلام آباد میں گزشتہ ہفتے ہونے والی ملاقات سے بھی واقف نہیں تھے، اس طرح پارٹی کے اندر مکمل ہم آہنگی کا فقدان سامنے آیا۔
یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ 3 جنوری کو الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کی درخواست پر سخت موسم کے ٹرن آؤٹ پر اثر انداز ہونے کے خدشے کے پیشِ نظر خیبرپختونخوا کے 18 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو 16 جنوری سے 27 مارچ تک ری شیڈول کر دیا تھا۔
سیاسی جماعتوں نے نے انتخابات کو اپریل 2022 تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، کوہستان، تورغر، سوات، شانگلہ، چترال، لوئر اور اپر دیر اور دیگر پہاڑی علاقوں میں ٹپوگرافک اور موسمی حالات کی روشنی میں ووٹرز کے لیے باہر نکلنا اور امیدواروں کو ووٹ دینا ممکن نہیں کیونکہ پورا علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے۔
ای سی پی کے مطابق درخواست گزاروں نے کہا تھا کہ سڑکیں بند ہونے اور دیگر مواصلاتی طریقوں کی وجہ سے انتخابات متاثر ہوسکتے ہیں اور تقریباً 80 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز ٹرانسپورٹ اور دیگر مواصلاتی طریقوں کی کمی کے باعث ووٹ ڈالنے سے محروم رہ سکتے ہیں۔