اخروٹ کھانے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟
عمر میں اضافے کے ساتھ ہمارا جسم متعدد تبدیلیوں سے گزرتا ہے، جن کو روکنے کا کوئی ٹھوس حل موجود نہیں مگر صحت بخش غذاؤں سے اس عمل کو سست کرنا ضرور ممکن ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اخروٹ عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کی روک تھام کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے۔
یہ گری اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، پروٹین، پولی فینولز اور وٹامن ای کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
یہ کس طرح عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کو سست کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، وہ درج ذیل ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کس حد تک مفید
ماہرین کے مطابق اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ورم کش ہوتے ہیں جو چہرے کے ورم کو کم کرنے میں مددگار جز ہے، جلد کی جھلی کو مضبوط بناتے ہیں اور اس کی چمک کو بحال کرتے ہیں۔
کلیولینڈ کلینک کے مطابق یہ فیٹی ایسڈز دل کی شریانوں سے جڑے امراض، خون میں چربی کی مقدار اور شریانوں کی اکڑن کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں، جن کا سامنا عمر بڑھنے کے ساتھ ہوتا ہے۔
پروٹین کا کیا کردار ہے؟
اخروٹ پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں اور غذا میں مناسب مقدار میں پروٹین کی موجودگی جلد میں کولیگن بننے کے عمل کو تقویت پہنچاتی ہے۔
اسی طرح پروٹین عمر کے ساتھ مسلز کے حجم میں آنے والی کمی کی روک تھام بھی کرتا ہے۔
اینٹی اکسائیڈنٹس کا کردار
ماہرین کے مطابق اخروٹ ایک طاقت ور مرکب پولی فینولز سے لیس ہوتا ہے۔
یہ مرکب اینٹی آکسائیڈنٹ اور ورم کش سرگرمی کو متحرک کرتا ہے جس سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور بیماریوں سے لڑتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پولی فینولز سے کینسر، ذیابیطس، دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور ہڈیوں کی کمزوری سے کسی حد تک تحفظ بھی مل سکتا ہے۔
وٹامن ای کی اہمیت
اخروٹ وٹامن ای کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ وٹامن ای سے جلد کی نمی برقرار رکھنے اور جلد کے ٹشوز کی مرمت میں مدد ملتی ہے، یہ دونوں ہی عمر بڑھنے کے باوجود جلد کو جوان رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
وٹامن ای دماغی صحت کے لیے بھی مفید ہوتا ہے اور دماغی تنزلی کی شرح کو سست کردیتا ہے کیونکہ یہ ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور دماغی خلیات کو تکسیدی تناؤ سے بچاتا ہے۔