وزیر داخلہ کی سینیٹ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر وضاحت
اپوزیشن سینیٹرز کے مطالبے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید سینیٹ میں پیش ہوئے اور ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر وضاحت پیش کی۔
چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن نے معمول کا ایجنڈا معطل کرتے ہوئے دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں، دہشت گردی کے ایک واقعے کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی جبکہ وزیر داخلہ نے اس واقعے کا ذمہ دار تحریک طالبان پاکستان کو ٹھہرایا تھا۔
رضا ربانی نے کہا کہ وزیر داخلہ کو ایوان میں بلا کر تفصیلات پوچھی جائے کہ کیا حالیہ واقعات یہ ثابت نہیں کرتے کہ جو پالیسی ٹی ٹی پی کے ساتھ اپنائی گئی تھی وہ غلط تھی؟ جبکہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات دوبارہ زور پکڑ رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر ہمیں تحفظات ہیں، دہشت گردی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
اپوزیشن کے مطالبے پر وزیر داخلہ شیخ رشید سینیٹ پہنچے اور ملک میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات سے متعلق ایوان کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ 18 جنوری کو اسلام آباد اور کل لاہور میں واقعات پیش آئے۔
مزید پڑھیں: حکومت سے کسی کا ہاتھ نہیں ہٹا، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، شیخ رشید
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے اسلام آباد واقعے کی ذمہ داری قبول کی، ملزمان سے فون بھی برآمد ہوئے ہیں، تاہم وزیر داخلہ نے ملزمان سے متعلق دیگر تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
یاد رہے کہ 20 جنوری کو لاہور انارکلی بازار میں موٹر سائیکل میں نصب کیے گئے بم کا دھماکا ہوا تھا جس میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری بلوچ نیشنلسٹ آرمی نے قبول کی تھی۔
قبل ازیں 18 جنوری کو اسلام آباد میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل منور شہید ہوا تھا، اس واقعے کی ذمہ داری ٹی ٹٰی پی نے قبول کی تھی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اسلام آباد میں دہشت گردی کے 5 واقعات ہوئے جس میں شاہین اور دیگر 125 اسکواڈ میں سے 5 اہلکاروں کو جانی نقصان پہنچایا گیا اور وہ شہید ہوئے۔
’سرحد پر صرف 21 کلومیٹر باڑ لگانا باقی ہے‘
پاک ۔ افغان سرحد پر باڑ لگانے کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ 2 ہزار 680 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل ہوچکا ہے، صرف 21 کلومیٹر کا کام باقی ہے۔
اپوزیشن نے ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف تحریک التوا جمع کرائی جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تحریک التوا پر پیر (24 جنوری) کو ہونے والے اجلاس میں بحث کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے اعلیٰ سطح پر بات ہو رہی ہے، شیخ رشید
’ہمیں کمر بستہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘
اپوزیشن کے اسلام آباد میں لانگ مارچ کے ارادے پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جہاں تک اپوزیشن کمر بستہ ہونے کی بات کر رہی ہے تو ہمیں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے، مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر علمائے کرام کا احترام ہمارے دل میں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں، آپ شوق سے آئیں بلکہ میں مشورہ دوں گا کہ آپ بلاول بھٹو زرداری کو ساتھ لے کر آئیں۔
شیخ رشید نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ آپ لوگ کیوں اپنی اور پولیس کی توانائی کو ضائع کر رہے ہیں۔