’تو جھوم‘ پر سندھ کی گلوکارہ اور کوک اسٹوڈیو موسیقار کے درمیان تنازع
’کوک اسٹوڈیو سیزن 14‘ کے مشہور گانے ’تو جھوم’ کی اصلی دھن پر نیا تنازع سامنے آیا ہے اور صوبہ سندھ کی ایک نوجوان گلوکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ گانے کی دھن ان کے ریلیز نہ ہونے والے گانے سے چوری کی گئی۔
گانے ’تو جھوم‘ کو لیجنڈری گلوکارہ عابدہ پروین اور نصیبو لال نے گایا ہے اور اس کی شاعری عدنان ڈھول جب کہ کمپوزیشن ذوالفقار خان المعروف ذوالفی نے ترتیب دی ہے جو ’کوک اسٹوڈیو سیزن 14‘ کے پروڈیوسر بھی ہیں۔
’تو جھوم‘ کے ریلیز ہونے کے 6 دن بعد اب سندھ کے ضلع عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والی نوجوان گلوکارہ نرملا مگھانی نے دعویٰ کیا ہے کہ کوک اسٹوڈیو کے گانے کا نصف انداز ان کی دھن سے چرایا گیا۔
نرملا مگھانی نے ’سوچ’ کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ذوالفی اور کوک اسٹوڈیو نے ان کی جانب سے بھیجے گئے نمونے سے گیت کی دھن چوری کی۔
نرملا مگھانی نے اپنی ٹوئٹس میں بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے کوک اسٹوڈیو کے پروڈیوسر کو جون 2021 مین اپنی دھن بھیجی تھی مگر انہیں جواب نہیں دیا گیا تھا اور اب ان کی ہی دھن کی طرز پر ’تو جھوم’ بنا دیا گیا۔
سندھ کی گلوکارہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جون 2021 میں پہلی بار کوک اسٹوڈیو کے پروڈیوسر ذوالفی سے فون پر رابطہ کرکے انہیں واٹس ایپ پر دھن کا نمونہ بھیجا اور موسیقار نے ان کے مسیج بھی دیکھے مگر انہیں کوئی جواب نہیں دیا۔
گلوکارہ نرملا مگھانی نے اپنے نمونے کی دھن کی ویڈیو بھی شیئر کی اور ساتھ ہی ذوالفی کے ساتھ کی جانے والی واٹس ایپ چیٹ بھی شیئر کی اور دعویٰ کیا کہ ’تو جھوم‘ کی نصف دھن ان کی دھن سے چوری کی گئی۔
نرملا مگھانی کے دعوے کے بعد ذوالفی نے ’ایکسپریس ٹربیون‘ سے بات کرتے ہوئے سندھ کی گلوکارہ کے الزامات کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا کہ کوک اسٹوڈیو کے تمام گانے اصلی دھن پر مبنی ہیں۔
ذوالفی نے تسلیم کیا کہ انہیں پاکستان بھر سے گلوکاروں اور موسیقاروں نے اپنے کام کے نمونے بھیجے اور ان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس پر وہ ملک بھر کے موسیقاروں کے شکر گزار ہیں۔
کوک اسٹوڈیو کے پروڈیوسر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کسی بھی دوسرے موسیقار یا گلوکار کی دھن کی کاپی نہیں کی اور کوک اسٹوڈیو کے تمام گانے ان کی اپنی تخلیق کردہ دھن پر مبنی ہیں۔
انہوں نے اپنے وضاحتی بیان میں امید کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں نرملا مگھانی جیسی باصلاحیت گلوکارہ کے ساتھ کام کریں گے۔
اسی حوالے سے ایکسپریس ٹربیون نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ انہیں مذکورہ معاملے سے جڑے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر دونوں پارٹیوں کے درمیان کچھ لین دین کرکے معاملہ حل کیا جائے گا، کیوں کہ نرملا مگھانی نے قانونی کارروائی کا عندیہ بھی دے رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان صلح کے لیے مختلف موسیقار اور گلوکار متحرک ہوگئے ہیں اور ممکنہ طور پر دونوں کے درمیان کوئی قانونی جنگ شروع ہونے سے قبل معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوجائے گا۔
دوسری جانب کوک اسٹوڈیو کے سابق پروڈیوسر روحیل حیات نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ نرملا مگھانی کا نمونہ اور ’تو جھوم‘ ایک ہی طرح کے ’راگ’ ہیں اور عام طور پر ’راگ‘ کی دھن ایک دوسرے سے ملتی جلتی یا بعض مرتبہ ایک جیسی بھی محسوس ہوتی ہے۔
اسی طرح دیگر موسیقاروں کا بھی یہی خیال ہے کہ عام طور پر بعض اوقات گانوں کی دھن ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہے۔
مذکورہ تنازع سے قبل بھی گزشتہ برس بھی ’کوک اسٹوڈیو‘ کے کچھ گانوں پر دھن چرانے اور کاپی رائٹس کے الزامات لگے تھے، جس کے بعد کوک اسٹوڈیو نے گانوں کو یوٹیوب سے ہٹادیا تھا۔
گزشتہ چند سال سے کوک اسٹوڈیو پر پرانے گانوں کے کاپی رائٹس حاصل نہ کرنے اور دوسروں کی دھن چرانے جیسے الزامات لگتے آ رہے ہیں۔
کوک اسٹوڈیو کو ابتدائی طور پر پرانے گانوں کو نئے انداز میں پیش کرنے سمیت مختلف خطوں، زبانوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے موسیقاروں اور گلوکاروں کو ایک ساتھ پرفارمنس کا موقع دینے کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی۔