کوہلی انا پس پشت ڈال کر نوجوان کپتان کی زیر قیادت کھیلیں، کپیل دیو
سابق بھارتی کپتان کپیل دیو نے حال ہی میں بھارتی ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دینے والے ویرات کوہلی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی انا کو پس پشت ڈال کر نئے اور نوجوان لیڈر کے زیر سرپرستی کھیلیں۔
33سالہ کوہلی نے ہفتے کے روز ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا تھا جبکہ اس سے قبل ہی ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کی قیادت سے بھی مستعفی ہو چکے تھے۔
مزید پڑھیں: مجھے اور میری بیٹی کو کوہلی پر فخر ہے، انوشکا شرما
1983 کا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان کپیل دیو نے کوہلی کی جانب سے مستعفی ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلے باز مشکل وقت سے گزر رہے تھے اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ بہت زیادہ دباؤ میں ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب اگر نئی کپتان کی زیر نگرانی کوہلی کو ٹیم میں رہنا ہے تو انہیں اپنے کھیل پر زیادہ توجہ دینا ہو گی اور زبان بند رکھنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ حتیٰ کہ سنیل گاوسکر میری قیادت میں کھیلے، میں نے سری کانت اور محمد اظہر الدین کی قیادت میں کھیلا، مجھ میں کوئی انا نہ تھی۔
کپیل دیو نے مستعفی ہونے والے کپتان کو مشورہ دیا کہ انہیں اپنی انا کو بالائے طاق رکھ کر ایک نوجوان کپتان کی نگرانی میں کھیلنا ہو گا، اس سے انہیں بھارتی کرکٹ کو مدد ملے گی، انہیں نئے کپتان اور کھلاڑیوں کی رہنمائی کرنی چاہیے، ہم نئے بلے باز ویرات کو کھونے کا خطرہ مول نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ویرات کوہلی بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے بھی مستعفی
بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لیے کوہلی اور روہت شرما کو مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا ہے جبکہ 24سالہ ریشابھ پنت کو بھی قیات سونپی جا سکتی ہے۔
اس حوالے سے معروف ٹی وی مبصر ہرشا بھوگلے نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں روی چندرن ایشون اور جسپریت بمراہ کے نام بھی زیر غور لائے جا سکتے ہیں۔
تاہم 34سالہ ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کے کپتان روہت شرما کی جگہ 29سالہ لوکیش راہل کو سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جائے تو غلط نہ ہو گا کیونکہ وہ ناصرف کم عمر ہیں بلکہ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم کی قیادت بھی کی تھی۔