• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:39pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:39pm

منی بجٹ کے بعد اب 100 روپے کے ری چارج پر کتنا موبائل بیلنس ملے گا؟

شائع January 16, 2022
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

صدر مملکت عارف علوی نے متنازع ضمنی مالیاتی بل 2021 المعروف منی بجٹ کی رسمی منظوری دے کر اسے پارلیمنٹ کے ایکٹ میں تبدیل کردیا اور اس طرح عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اہم شرط پوری کردی گئی۔

اس منظوری سے متعدد اشیا پر ٹیکس اور ڈیوٹیز کے استثنیٰ کو واپس لیا گیا جس کے بعد ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے بیلنس ری چارج پر اضافی ٹیکس لینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں : قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران منی بجٹ، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور

اس وقت 100 روپے کے ری چارج پر اگر 90.3 روپے کا بیلنس ملتا ہے مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔

درحقیقت اب صارفین کو ہر 100 روپے کے ری چارج پر 3.9 روپے کا اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

اس طرح اب ہر 100 روپے کے ری چارج پر 90.9 کی بجائے 86.96 روپے کا بیلنس ملے گا۔

اس کا اطلاق تمام سروسز یعنی جاز، یوفون، ٹیلی نار اور زونگ کے صارفین پر ہوگا۔

ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے بیلنس میں کٹوتی کے بارے میں صارفین کو آگاہ کرنے کے لیے ایس ایم ایس بھی ارسال کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ جولائی 2019 تک 100 روپے کے ری چارج پر 76.9 روپے کا بیلنس ملتا تھا مگر سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ٹیلی کام کمپنیوں نے آپریشنل اور سروسز فیس کی وصول روک دی تھی۔

جس کے بعد صارفین کو 100 روپے کے ری چارج پر 90 روپے تک کا بیلنس ملنے لگا تھا۔

واضح رہے کہ 14 جنوری کو قومی اسمبلی میں منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری کثرت رائے سے دی گئی تھی۔

اس منی بجٹ کی منظوری سے حکومت کو ٹیکسوں کے نفاذ اور استثنیٰ واپس لینے پر اضافی 343 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024