پاکستان میں 28 اگست کے بعد ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ کیسز رپورٹ
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وائرس کے 4 ہزار 286 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ گزشتہ روز کے 3 ہزار 571 کیسز سے 20 فیصد زیادہ ہیں۔
آج ریکارڈ کیے گئے کیسز کی تعداد 28 اگست کے بعد ایک روز میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ ہے جب 4 ہزار 467 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔
ملک میں عالمی وبا کے مثبت کیسز کی شرح 8.2 فیصد ہوچکی ہے جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد 13 لاکھ 20 ہزار 120 ہوگئی۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پاکستان میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار 3 ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ’اومیکرون‘ کیسز میں اضافے کے باوجود اسکول کھلے رکھنے کا فیصلہ
پاکستان میں کورونا سے مزید 2 ہزار 598 افراد صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 26 ہزار 305 ہوگئی۔
ملک میں کورونا سے متاثر ہو کر تشویشناک حال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 709 ہوگئی ہے۔
چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبوں میں کیسز اور اموات کے اعداد و شمار یہ ہیں:
- سندھ: 3 ہزار 89 کیسز
- پنجاب: 722 کیسز، 2 اموات
- خیبر پختونخوا: 104 نئے کیسز، ایک موت
- بلوچستان: 2 کیسز
- اسلام آباد: 354 کیسز، ایک موت
- گلگت بلتستان: 2 کیسز
- آزاد کشمیر: 13 کیسز
کراچی میں شرح مزید 6.5 فیصد بڑھ گئی
کراچی میں بھی کورونا کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور یہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 35.3 فیصد تک جاپہنچی ہے جو ایک روز میں 6.5 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن کا فیصلہ این سی او سی کے مشورے سے کریں گے، مراد علی شاہ
حکومت سندھ وائرس کے ویرینٹ ’اومیکرون‘ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم ایس او پیز پر عمل درآمد میں سختی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھتے ہوئے اسکول کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور جو سرکاری افسر ماسک نہیں پہنے گا اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی پانچویں لہر: کراچی میں کیسز کی شرح میں ہوشربا اضافہ
انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافہ احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کا نتیجہ ہے، عوام تعاون کریں گے تو کورونا کی اس لہر پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے لوگوں کی ایک غیر معمولی تعداد کو ابھی تک ویکسین کی پہلی خوراک نہ لگنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔