تحقیقات شروع ہونے پر حریم شاہ کا پیسوں کی منتقلی پر یو-ٹرن
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پاکستان سے برطانیہ ہزاروں پاؤںڈز کی غیر منتقلی پر حریم شاہ کے خلاف تحقیقات کے اعلان کے بعد ٹک ٹاکر اپنے دعوے سے مکر گئیں اور کہا کہ انہوں نے کوئی پیسے برطانیہ منتقل نہیں کیے۔
حریم شاہ نے سوشل میڈیا پر وضاحتی ویڈیو جاری کی اور بتایا کہ انہوں نے ہزاروں پاؤنڈ کو پاکستان سے برطانیہ منتقل کرنے کی ایک ویڈیو مذاق میں بنائی تھی، انہوں نے کوئی پیسے پاکستان سے بیرون ملک منتقل نہیں کیے۔
ٹک ٹاکر نے بتایا کہ انہیں منی لانڈرنگ سے متعلق کوئی علم نہیں، انہوں نے کبھی ایسا کام نہیں کیا اور اگر وہ ایسا کوئی غیر قانونی کام کرتیں تو اس کی ویڈیو کیوں بناتیں؟
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں نظرآنے ہزاروں پاؤنڈز برطانیہ میں موجود ایک شخص کے تھے، جنہیں وہ بھائی کہتی ہیں اور جب وہ بھائی کے دفتر آئیں تو پیسوں کے ساتھ انہوں نے ویڈیو بناکر اسے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پیسے ان کے نہیں تھے اور وہ انہیں پاکستان سے نہیں لائی تھیں۔
ان کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی ویڈیو میں ایک شخص نے بھی بتایا کہ وہ پیسے حلال کی کمائی کے تھے، وہ منی لانڈرنگ کے ہوتے تو اس کے ویڈیو کیسے بنائی جاتی؟
ویڈیو میں نظر آنے والے شخص نے بتایا کہ ٹک ٹاکر جب ان کے دفتر میں آکر کچھ رقم جمع کروانی آئیں تو انہوں نے وہاں پڑے پیسوں کے ساتھ ویڈیو بنائی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے پیسے درست طریقے کی کمائی کے تھے، وہ منی ٹرانسفر کا کام کرتے ہیں، ان کے پاس تمام رقم کی رسیدیں موجود ہیں۔
ساتھ ہی ویڈیو میں ٹک ٹاکر اور اس شخص نے بتایا کہ جو لوگ منی لانڈرنگ کرتے ہیں، وہ ویڈیوز نہیں بناتے اور کروڑ پتی لوگ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں لیکن حکومت انہیں کبھی کچھ نہیں کہتی مگر ان کی ایک ویڈیو میں ملک اور حکومت میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھین: حریم شاہ کا بھاری رقم باہر لے جانے کا دعویٰ، منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع
اس سے قبل گزشتہ روز حریم شاہ کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جن میں وہ ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ کسی کمرے میں موجود تھیں اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی کو پاکستان سے برطانیہ لے کر آئیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا۔
انہوں نے وائرل ہونے والی ویڈیوز کو اپنے انسٹاگرام اور اسنیک ویڈیوز کے اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا، جن میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ وہ پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوئیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا۔
حرہم شاہ نے بتایا تھا کہ ان سے ایئرپورٹ پر پیسوں سے متعلق پوچھا گیا تھا اور انہوں نے حکام کو بتایا تھا کہ ان کے پاس برطانیہ کا ورک ویزہ ہے اور وہ وہاں کاروبار کرتی ہیں، اس لیے وہ بھاری رقم کے ساتھ پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوگئی تھیں۔
انہوں نے لوگوں کو بتایا تھا کہ وہ تو آرام سےبھاری رقم لے کر برطانیہ منتقل ہوگئیں مگر دوسرے لوگ 2 ہزار پاؤنڈ سے زیادہ پیسے لے کر پاکستان سے برطانیہ نہیں آ سکتے۔
حریم شاہ کے مذکورہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
جس کے بعد ٹک ٹاکر نے اپنی وضاحتی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دراصل ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو انہوں نے مذاق میں بنائی تھی، وہ پیسے ان کے نہیں تھے اور نہ ہی وہ کسی طرح کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔