اومیکرون قسم سے ہسپتال میں داخلے کے خطرے کی شرح پر نیا ڈیٹا سامنے آگیا
کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کرانے والے افراد میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے بیمار ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا کے مقابلے میں دوتہائی حد تک کم ہوتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق اومیکرون سے متاثر بالغ افراد کا ویکسینیشن کے بعد ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا قسم کے مقابلے میں ایک تہائی ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون سے بیمار افراد کے لیے ہنگامی طبی امداد یا ہسپتال میں داخلے کا امکان 50 فیصد تک کم ہوتا ہے۔
برطانیہ میں 3 جنوری کو 14 ہزار 210 کووڈ مریض ہسپتال میں داخل ہوئے جو فروری 2021 کے بعد سب سے زیادہ ہے مگر جنوری 2021 میں 34 ہزار سے زیادہ مریضوں سے کم ہے۔
اس نئے ڈیٹا میں تصدیق کی گئی کہ تمام کووڈ ویکسینز ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون قسم سے ہونے والی علامات والی بیماری سے بچانے کے لیے کم مؤثر ہیں۔
جن افراد نے فائزر یا موڈرنا ویکسینز کی 2 خوراکیں استعمال کی ہوتی ہیں، ان میں ویکسینز کی افادیت دوسری خوراک کے استعمال کے 20 ہفتوں بعد 65 سے 70 فیصد تک گھٹ جاتی ہے۔
مگر بوسٹر ڈوز کے استعمال کے 2 سے 4 ہفتوں بعد ویکسینز کی افادیت 65 سے 75 فیصد تک پہنچ جاتی ہے مگر 9 ہفتوں بعد گھٹ کر 55 سے 70 فیصد اور 10 ہفٹوں یا اس کے بعد 40 سے 50 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔
یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے کیمرج یونیورسٹی ایم آر سی بائیو اسٹیٹکس یونٹ کے ساتھ مل کر اومیکرون کے 5 لاکھ 28 ہزار 176 اور ڈیلٹا کے 5 لاکھ 73 ہزار 12 کیسز کا تجزیہ کیا۔
ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ویکسین کی 3 خوراکیں اومیکرون سے بیمار ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 68 فیصد تک کم کردیتی ہیں۔
کسی بھی ویکسین کی ایک خوراک اومیکرون قسم سے علامات والی بیماری ہونے پر ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 35 فیصد تک کم کردیتی ہے۔
کسی بھی ویکسین کا استعمال نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں ویکسینز کی 2 خوراکوں سے 24 ہفتوں تک یہ خطرہ 67 فیصد تک کم رہتا ہے جبکہ دوسری خوراک کے 25 یا اس سے زیادہ ہفتوں بعد یہ شرح گھٹ کر 51 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔