• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

75ویں یوم پاکستان پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس خوشگوار لمحہ ہو گا، شاہ محمود قریشی

شائع January 6, 2022
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں امہ کو درپیش دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی جائے گی— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں امہ کو درپیش دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی جائے گی— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 75ویں یوم پاکستان پر اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس خوشگوار لمحہ ہو گا جس میں امہ کو درپیش دیگر مسائل پر بھی گفتگو کے ساتھ ساتھ کی جائے گی اور لائحہ مرتب کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ میں افغانستان کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس میں شرکت کرنے والے وزرائے خارجہ اور جاپان، جرمنی اور آسٹریلیا کے نمائندوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ایک اسپیشل ٹرسٹ فنڈ اور نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کی حمایت کی۔

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس میں امریکی مندوب کی شرکت بڑی پیش رفت ہے، وزیر خارجہ

انہوں نے اجلاس میں شریک غیرملکی وفود کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری رہنمائی کرنے میں آپ کا کردار بہت غیرمعمولی تھا، اس اجلاس کے نتیجہ خیز ہونے میں او آئی سی سیکریٹریٹ کا کردار بھی غیرمعمولی تھا کیونکہ اس اجلاس کا مسودہ اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے افغانستان کے عوام کو امید کی کرن نظر آئی ہے کہ دنیا ان سے بات کرنا چاہتی ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑا، دنیا ، عالمی برادری بالخصوص امہ ان کے اور ان کے اہلخانہ و بچوں کے حوالے سے فکرمند ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کے 48ویں اجلاس کے لیے بھی تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کو دعوت دینا چاہتا ہوں جو 22 اور 23 مارچ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری آزادی کا 75واں سال ہے اور ہمارے لیے بہت خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان کی 75ویں سالگرہ پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس بہت خوشگوار لمحہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے رابطہ ختم کرنا دنیا کیلئے ‘خطرناک’ ہوگا، وزیراعظم عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کے گزشتہ غیرمعمولی اجلاس میں افغانستان پر توجہ مرکوز کی گئی تھی لیکن آئندہ ہونے والے اجلاس میں امہ کو درپیش دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی جائے گی اور اس کے لحاظ سے لائحہ مرتب کیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ آپ میرا پیغام اپنے وزرائے خارجہ تک پہنچائیں کہ پاکستان کے عوام ان کا استقبال کرنے کے منتظر ہیں اور اسلام آباد میں ان کی میزبانی کرنے کے لیے بے چین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہو گا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کو یوم پاکستان کی پریڈ میں شرکت کا موقع ملے گا جس میں وہ پاکستان کی افواج، صوبوں کے رنگ اور ثقافت اور اس ملک کی خوبصورتی کے مختلف رنگوں کو دیکھ سکیں گے۔

انہوں نے یہ پاکستان میں سال کا بہترین بہار کا موسم ہو گا، میں نے وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ وہ ان وزرائے خارجہ کو نتھیا گلی کے گورنر ہاؤس اور پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا دورہ کرائیں اور اگر ہیلی کاپٹرز کا بندوبست ہو گیا تو ہم ان کو وہاں کی سیر کرائیں گے۔

مزید پڑھیں: کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو افغانستان میں سب سے بڑا انسانی بحران دیکھنا پڑے گا، وزیر اعظم

ان کا کہناتھا کہ ہم اس 48ویں سیشن کی تیاری اس طرح سے کررہے ہیں کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں لیکن یہ آپ کے تعاون کی بدولت ممکن ہو سکتا ہے، ہم اس تقریب میں شرکت پر آپ کے اور آپ کی حکومت کے شکر گزار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024