• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

حبس بے جا کیس: پولیس نے عارف گل کو عدالت میں پیش کردیا

شائع January 4, 2022
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی — فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ
عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی — فائل فوٹو: سپریم کورٹ ویب سائٹ

پولیس نے زیر حراست عارف گل کو سپریم کورٹ میں پیش کردیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے حراستی مرکز اور عارف گل کے کیس کو ضم کردیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے عارف گل کو حبس بے جا میں رکھنے سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

خیبر پختونخوا پولیس نے عارف گل کو عدالت میں پیش کر دیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے عارف گل سے مکالمہ کیا کہ ’بتائیں آپ کے ساتھ کیا مسئلہ ہے‘۔

مزید پڑھیں: زیر حراست شخص کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر سپریم کورٹ حکومت پر برہم

عدالتی استفسار پر عارف گل نے بتایا کہ میں ہوٹل پر کام کرتا تھا، کسی کی شکایت پر مجھے گرفتار کر لیا گیا۔

جسٹس قاضی امین نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں عارف گل پر الزام کیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عارف گل پر الزامات کی دستاویز ریکارڈ میں موجود ہیں، عارف گل پر سیکیورٹی پوسٹ پر حملہ کرنے کا الزام ہے، کیس میں عارف گل کی شناخت ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہ عدالت سے استدعا کی کہ معاملے کو نمٹا دیں یا لارجر بینچ کے ساتھ کلب کر دیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حراستی مراکز کا معاملہ لارجر بینچ میں زیر التوا ہے۔

عدالت نے عارف گل حبس بے جا کیس کو حراستی مراکز کیس کے ساتھ کلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی جس کے بعد پولیس عارف گل کو لے کر واپس حراستی مرکز کوہاٹ روانہ ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: بچی کو حبس بے جا میں رکھنے پر سینیٹر سرفراز بگٹی کی گرفتاری کا حکم

سماعت سے قبل جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کے عارف گل حبس بے جا کیس کی سماعت کرنے والے بینچ سے الگ ہوگئے جس کے بعد چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں نیا بینچ تشکیل دیا گیا، جس میں جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس قاضی امین کو شامل کیا گیا تھا۔

یاد رہے گزشتہ روز عدالت نے ریماکس دیے تھے کہ عارف گل کو آج ہی پیش کریں، انہیں پیش نہ کیا تو وزیر اعظم کو بلا لیں گے، عدالت کے پاس ڈیفنس کی مشینری کو بھی بلانے کا اختیار ہے۔

تاہم ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شمائل بٹ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس کی استدعا پر عدالت نے متعلقہ حکام کو عارف گل کو پیش کرنے کے لیے ایک روز کی مہلت دی تھی۔

عارف گل پر افغان سرحد کے قریبی علاقے میں فوجی کیمپ پر حملہ کرنے کا الزام ہے جس کے بعد 2019 سے وہ کوہاٹ کے حراستی مرکز میں ہیں۔

حکام کا ماننا ہے کہ عارف گل افغان شہری ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024