• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کراچی سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں 4 جنوری سے بارشوں کا امکان

شائع January 2, 2022
کراچی میں موسم سرما کی پہلی بارش کے دوران عبد اللہ ہارون روڈ کا منظر—تصویر: اے پی پی
کراچی میں موسم سرما کی پہلی بارش کے دوران عبد اللہ ہارون روڈ کا منظر—تصویر: اے پی پی

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے پیش گوئی کی ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں 4 سے 7 جنوری کے درمیان ’ہلکی و تیز بارش‘ متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش برسانے والا یہ سسٹم پیر کے روز بلوچستان کے راستے ملک میں داخل ہوگا۔

محکمہ موسمیات نے 30 دسمبر کو کہا تھا کہ کراچی شہر میں موسم سرما کی دوسری بارش جنوری کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔ شہر میں موسم سرما کی پہلی بارش دسمبر کے آخری ہفتے میں ہوئی تھی۔

آج جاری ہونے والی ایڈوائزری میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تیز مغربی لہر پیر کے روز شمالی بلوچستان میں داخل ہوگی جو کہ رفتہ رفتہ وسطی اور بالائی سندھ اور پھر تقریباً پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اس کے زیر اثر کراچی، حیدر آباد، سانگھڑ، بدین، ٹھٹہ، میر پور خاص، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، عمر کوٹ اور تھر پارکر میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور کہیں کہیں تیز بارش بھی متوقع ہے۔

اسی طرح ضلع دادو، جامشورو، شہید بے نظیر آباد، جیکب آباد، شکار پور، سکھر، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ میں بھی اس دوران تیز بارشیں متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں جنوری کے پہلے ہفتے میں موسم سرما کی دوسری بارش کا امکان

روان ہفتے کے آغاز میں کراچی میں موسم سرما کی پہلی بارش ہوئی جس میں کچھ علاقوں میں ہلکی تو کہیں تیز بارش ہوئی۔

بارش کے دوران صدر کے علاقے میں فریئر مارکیٹ کے قریب 35 سالہ شخص کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا جس کی شناخت غلام حسین کے نام سے ہوئی۔

کے الیکڑک انتظامیہ نے اس دعوے کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی اپنی تحقیقات کے مطابق اس شخص کی موت کرنٹ لگنے سے نہیں ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’کے الیکٹرک کی ٹیموں نے اس واقعے کی چھان بین کی جو صدر علاقے کے فریئر مارکیٹ میں پیش آیا۔ چھان بین کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ موت کرنٹ لگنے سے نہیں بلکہ قدرتی وجوہات کی وجہ سے ہوئی ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024