ای سی سی نے 5 اشیائے ضروریہ پر سبسڈی میں ایک ماہ کی توسیع کردی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلٹی اسٹورز کے آؤٹ لیٹس پر 5 ضروری اشیائے خورونوش پر صرف ایک ماہ یعنی جنوری 2022 تک غیر ہدفی سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں کیا گیا۔
31 دسمبر 2021 غیر ہدفی سبسڈی کی آخری تاریخ تھی، اس کا آغاز یکم جولائی 2021 سے ہوا تھا جس میں گندم کے آٹے، چینی، گھی، دالوں اور چاول پر غیر ہدفی سبسڈی دی گئی تھی۔
ای سی سی نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (این اے پی ایچ ڈی اے) کی جانب سے کم لاگت والے مکانات کے لیے حکومتی اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت صارفین کے لیے کم قیمتوں کا تعین اور مارک اپ سبسڈی کی مدت پر نظر ثانی کی تجویز اور اسکیم میں ہاؤسنگ فنانس کمپنیوں کو شامل کرنے کی منظوری دی۔
ہاؤسنگ فنانس اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ (این اے پی ایچ ڈی اے) کے منصوبوں میں کمرشل بینکوں کی براہ راست شمولیت نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کی تجاویز منظور
اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے انٹربینک مارکیٹ میں زرمبادلہ سرینڈر کرنے پر ایکسچینج کمپنیوں کے لیے مراعات کی تجویز کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت سیالکوٹ (سمبڑیال)۔ کھاریاں موٹروے منصوبے کے لیے حکومت کے حصے کے برخلاف 8 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔
4 ارب روپے منصوبے کی متفرق اخراجات کی لاگت جبکہ دیگر 4 ارب روپے کی منظوری اپ فرنٹ وائیبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کے لیے دی گئی ہے۔
ای سی سی نے اکتوبر 2021 سے جنوری 2022 تک ایس این جی پی ایل پر مبنی پلانٹس، فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک کی فعالی کے لیے گیس کی قیمت کے حوالے سے وزارت صنعت کی سمری کی منظوری دی اور اس پر فی یونٹ (ملین برٹش تھرمل یونٹ) 839 روپے کی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔
اجلاس میں نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن (این ای سی او پی) کے منصوبے کے لیے حکومت کی خودمختار ضمانت کے اجرا کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیکسٹائل، آٹو پالیسیز کی منظوری دے دی
ای سی سی نے وزارت مواصلات کی طرف سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو تجارتی طور پر قابل عمل کاروباری منصوبے کی تیاری کے لیے جون 2022 تک کی دی گئی تاریخ میں توسیع کے لیے جمع کرائی گئی سمری کی بھی منظوری دی۔
اس میں کیش ڈیولپمنٹ لون کے حوالے سے شرائط شامل تھیں جس کا فیصلہ وفاقی کابینہ نے کیا تھا۔
این ایچ اے کے قرضوں کی تنظیم نو کو کاروباری منصوبے کے نتائج سے منسلک کے لیے ای سی سی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ ماہانہ پیشرفت کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائے اور کاروباری منصوبہ مقررہ تاریخ سے قبل تیار کرے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی اور گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی
ایوی ایشن ڈویژن نے روزویلٹ ہوٹل (آر ایچ سی) نیویارک کے مالیاتی چیلنجز کے بارے میں ایک سمری جمع کروائی تھی اور نیشنل بینک آف پاکستان کی جانب سے مارک اپ ادائیگیوں کے ساتھ 14 کروڑ 20 لاکھ روپے کی اصل رقم کی مزید دو سال تک ری رولنگ کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انویسٹمنٹ لمیٹڈ (پی آئی اے ۔ آئی ایل) کی درخواست کی تھی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے ۔ آئی ایل اپنی بندش یا معطلی کی وجہ سے ہوٹل کی جانب سے قرض کی اصل رقم اور شرح سود ادائیگی کرنے سے قاصر ہے۔
ای سی سی نے ایوی ایشن ڈویژن کو اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے طریقہ کار تیار کرنے کی ہدایت کے ساتھ اس کی تجویز پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس کی منظوری دے دی۔
ای سی سی نے وزارت اقتصادی امور کی جانب سے لائبور سے متبادل ریفرنس شرح میں عالمی منتقلی کی ایک سمری کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت دی کہ مستقبل میں اختیار کیے جانے والے ریفرنس کی شرح منظوری کے لیے ای سی سی کو پیش کی جائے۔
اجلاس نے گوادر میں 1.2 ایم جی ڈی ریورس اوسموسس ڈی سیلینیشن پلانٹ کے لیے 9 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ (ٹی ایس جی) کی منظوری بھی دی گئی۔
علاوہ ازیں سندھ رینجرز کے زیر انتظام ہیلی کاپٹر کے اسپیئر پارٹس کی خریداری کے لیے ایک کروڑ 46 لاکھ 21 ہزار روپے کے ٹی ایس جی اور ہیڈکوارٹر فرنٹیئر کور (جنوبی)، خیبر پختونخوا، ڈیرہ اسمٰعیل خان کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے 43 کروڑ 18 لاکھ 80 ہزار روپے کے فنڈز کے اجرا کی بھی منظوری دی۔
مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا
یہ مالی اعانت بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمنٹ پاکستان کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
ای سی سی نے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے لیے 75 کروڑ 14 لاکھ 46 ہزار روپے کے ٹی ایس جی کی منظوری دی۔
اجلاس میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کو تجویز دی گئی کہ وہ اپنے بجٹ پر نظرثانی کرتے ہوئے افغان عوام کے لیے زندگی بچانے والی ادویات فنڈز کی دوبارہ تخصیص کا مطالبہ پورا کرے۔
ای سی سی کے اجلاس میں وزیر برائے قومی تحفظ خوراک فخر امام، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیر صنعت خسرو بختیار، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر ریلوے اعظم سواتی، وزیر بحری امور علی زیدی اور وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔