• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ٹی آئی کے پارٹی انتخابات 2022 میں کرانے کا فیصلہ

شائع December 31, 2021
وزیراعظم کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا — تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا — تصویر: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی 2022 میں اپنے 2015 کے معمولی ترمیم شدہ آئین کے تحت انتخابات کرائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کے آئین کی تشکیل کے لیے حال ہی میں تشکیل دی گئی 21 رکنی کمیٹی کو پارٹی کا سی ای سی قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنے 2015 کے آئین میں معمولی تبدیلیاں کرے گی جس کے بعد انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ عمران خان نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اپنی حالیہ شکست کے بعد پارٹی کا تنظیمی ڈھانچہ تحلیل کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی بلدیاتی انتخابات: وزیر اعظم کی دوسرے مرحلے میں کامیابی کیلئے پارٹی کو متحد کرنے کی ہدایت

اس کے ساتھ انہوں نے پارٹی کے آئین میں ترمیم کے لیے 21 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

دوسری جانب وزیراعظم نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت بھی کی جہاں شوکت ترین نے فنانس بل کی خصوصیات کی وضاحت کی اور اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کے بارے میں قانون سازوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

اجلاس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی قانون سازی سے واقف ہونا ارکان پارلیمنٹ کا حق ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی قانون میں کسی بھی خامی کو دور کرنے کے لیے اگر ضرورت ہو تو سادہ اکثریت سے ترمیم کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی تقریر ملازمت کی درخواست ہوتی ہے، وزیر اعظم

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کابینہ کے اراکین سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے اشارہ دیا کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پہلے اس معاملے پر 'خفیہ ڈیل' کیے بغیر ملک واپس نہیں آئیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں کچھ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ (نواز شریف) ایک معاہدے کے تحت (2007 میں بھی) سعودی عرب سے وطن واپس آئے تھے۔

جب ان سے ان خبروں کے بارے میں سوال کیا گیا کہ نواز شریف جلد وطن واپس آسکتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ جب وہ (نواز شریف) سعودی عرب گئے تھے تو ہم سنتے تھے کہ وہ آج یا کل آنے والے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے نئے تنظیمی ڈھانچے کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت اپنے معاملات کو اچھی طرح سے چلا رہی ہے اور اسے اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت مشکل میں نہیں ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کی جس میں ضمنی مالیاتی بل 2021 کی منظوری دی گئی، جسے بعد میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024