رواں سال مالی جرائم کے ملزمان سے ایک ارب روپے سے زائد رقم برآمد
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان کے مطابق رواں مالی سال میں مالی جرائم کے ملزمان سے ایک ارب 27 کروڑ روپے برآمد کر لیے۔
یہ رقم مالی جرائم کے 335 مقدمات میں 422 ملزمان سے برآمد کی گئی۔
پاکستان سال 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں موجود ہے، ٹاسک فورس نے رواں سال اکتوبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا ضرور تھا لیکن پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھا تھا۔
مزید پڑھیں: سندھ میں سرکاری زمین واگزار کرانے کیلئے رینجرز کی مدد لی گئی، ایف آئی اے
ایف اے ٹی ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے تحقیقات اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے جانے والے گروہوں کی قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کو ظاہر کرے۔
ایف آئی اے کے اعداد و شمار کے مطابق مالی جرائم کے 95 فیصد مقدمات صرف دسمبر کے مہینے میں درج ہوئے، ان میں غیر قانونی کرنسی ڈیلر اور حوالہ ہنڈی کے کام میں ملوث افراد شامل ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق 127 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن سے 20 کروڑ پاکستانی روپے اور تقریباً 9 کروڑ روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی۔
ریاست پاکستان کی جانب سے بھیجے جانے والے ریفرنسز پر 32 مقدمات درج کیے گئے جن میں 32 ملزمان گرفتار کرکے تقریباً 6 کروڑ روپے اور تقریبا 3 کروڑ 16 لاکھ روپے کے برار غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔
اسی طرح مشکوک بینک ٹرانزیکشن اور کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کے حوالے سے 271 مقدمات درج کیے گئے۔
ایف آئی اے نے اپنی انسداد کرپشن مہم کے دوران سیکڑوں مقدمات درج کیے اور تحقیقات کے دوران منی لانڈرنگ میں ملوث 46 ملزمان کی نشاندہی کی جس کے نتیجے میں مزید مقدمات درج کیے گئے اور تقریباً 20 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
ایف آئی اے نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران حوالہ ہنڈی کی 312 ایف آئی آر درج کیں، ملزمان کو گرفتار کیا اور تقریباً 89 کروڑ 70 لاکھ روپے برآمد کیے۔
تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ملزمان کے چالان عدالت میں پیش کردیے گئے ہیں۔
حساس اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر 103 مقدمات درج کیے گئے، 140 ملزمان کے گرفتار کیا گیا اور ملکی و غیر ملکی کرنسی کی صورت میں 53 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی کے باوجود ڈالر کی اڑان جاری
ڈائریکٹر ایف آئی اے وقار چوہان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے انٹرپول اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ پاکستانی شہریوں کی جانب سے خریدی گئی بیرون ملک جائیدادوں پر نظر رکھنے یا مالی جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے تعاون بڑھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے رواں سال انٹرپول کو میوچوئل لیگل اسسٹنس کی 650 درخواستیں بھیجی گئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام اقدامات ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی کارکردگی ایف اے ٹی ایف کے دیے گئے اہداف سے بہتر رہی ہے اور ایف آئی اے نے مالی جرائم کے خلاف خاطر خواہ نتائج حاصل کیے ہیں۔
یہ خبر 30 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔