آسٹریلین شہری کے 8ہزار سال تک اسرائیل سے نکلنے پر پابندی عائد
بچوں کی کفالت کی مد میں رقم ادا نہ کرنے پر اسرائیل نے ایک آسٹریلین شہری پر آئندہ 8ہزار سال تک اسرائیل نہ نکلنے کی پابندی عائد کردی ہے۔
آسٹریلین خبر رساں ادارے نیوز ڈاٹ کام ڈاٹ اے یو کے مطابق عدالت نے کہا کہ بچے کی کفالت کی مد میں 33لاکھ 40ہزار ڈالر ادا نہ کرنے کی صورت میں آسٹریلین شہری نوم ہوپرٹ سال9999 تک اسرائیل میں رہیں گے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل میں بھی تبدیلی کی حکومت یا صدی کا سب سے بڑا فراڈ
44سالہ آسٹریلین شہری کو یہ سزا 2013 میں سنائی گئی تھی اور عدالت نے انہیں 33لاکھ 40ہزار امریکی ڈالر کی ادائیگی کا حکم دیا تھا لیکن انہوں نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا تھا۔
فارماسیوٹیکل کمپنی میں اینالیٹیکل کیمسٹ کے طور پر کام کرنے والے نوم ہوپرٹ نے کہا کہ عدالت نے 2013 میں حکم دیا تھا کہ 33لاکھ 40ڈالر کی رقم کرنا ہے کیونکہ جب تک بچے 18سال کے نہ ہوجائیں، اس وقت انہیں دونوں بچوں کے لیے ماہانہ فی کس 3236 ڈالر کی رقم بچوں کے خرچ کی مد میں ادا کرنا ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں 2013 سے اسرائیلی جیل میں ہیں اور ان آسٹریلین شہریوں میں سے ہیں جنہیں اسرائیلی نظام انصاف صرف اس لیے نشانہ بنا رہا ہے کیونکہ انہوں نے ایک اسرائیلی خاتون سے شادی کی تھی۔
بچوں کی کفالت کے حوالے سے قوانین غیرواضح ہیں البتہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سال9999 کا ہندسہ اس لیے مقرر کیا گیا ہے کیونکہ یہ اس حوالے سے سب سے بڑی ممکنہ تاریخ ہے۔
ہوپرٹ کی سابقہ بیوی اسرائیلی شہری ہیں جو 2011 میں اپنے وطن واپس آ گئی تھیں اور اس وقت ان کا ایک بچہ تین ماہ اور دوسرا 5سال کا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں مسلمان خاتون عدالت کی جج مقرر
2012 میں ہوپرٹ اپنی بیوی کے پیچھے پیچھے اسرائیل آ گئے تھے اور انہیں پھر بتایا گیا کہ عدالت کے حکم کے سبب وہ آئندہ 8سال تک اسرائیل سے باہر نہیں جا سکتے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ہوپرٹ نے اس مد میں کوئی رقم ادا کی ہے یا نہیں اور انہیں یہ پابندی ختم کرانے کے لیے پوری رقم ایڈوانس میں ادا کرنی ہو گی یا کوئی اور طریقہ کار اختیار کرنا ہو گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ غیرواضح قوانین کی وجہ سے اسرائیل کے طلاق اور بچے کی کفالت کے حوالے سے قانون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
اسرائیلی طلاق کے قانون کے حوالے سے دستاویزی فلم بنانے والی ڈائریکٹر سورین لوکا نے بتایا کہ بچے کی کفالت کے نام پر ایک عورت بچوں کے باپ کے سفر پر پابندی عائد کروا سکتی ہے اور یہ پابندی بچے کے پورے بچپن کی مدت تک جاری رہ سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ اگر سزا ہو گئی تو اسے 21دن تک سزا ہوسکتی ہے اور اس بات کی توقع کی جاتی ہے کہ باپ بچوں کی کفالت کی مد میں 100فیصد رقم ادا کرے گا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی عدالت میں نابالغ فلسطینی لڑکی کے بند کمرہ فوجی ٹرائل کا آغاز
اسرائیل کے طلاق اور بچوں کی کفالت کے حوالے سے قانون کے بارے میں امریکا بھی وارننگ جاری کر چکا ہے۔
تاہم اس کے ساتھ ساتھ امریکا نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ اگر ان پر عدالت کوئی جرمانہ عائد کرتی ہے تو حکومت وہ رقم ادا کرے گی اور نہ ہی ان پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے کوئی گارنٹی دے گی۔