• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

وزیراعظم کی ملک میں گیس کی تلاش کیلئے لائسنس کے اجرا میں تیزی کی ہدایت

شائع December 29, 2021
وزیراعظم نے لائسنس کے اجرا کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے لائسنس کے اجرا کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں گیس کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے حکام کو مقامی سطح پر گیس کی تلاش کے لیے لائسنس کے اجرا کا عمل تیز کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

وزیراعظم کے دفترسے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیربحری امور علی حیدر زیدی، وزیراعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی اور متعلقہ اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘اجلاس کو ملک میں گیس کی طلب اور قومی ذخائر سے فراہمی اور لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی کمی اور درآمد سے متعلق آگاہ کیا گیا’۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی حکم کے باعث گھریلو گیس صارفین کی طلب پوری نہیں کر پارہے، حماد اظہر

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے متعلقہ اداروں نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تنصیب اور سرمایہ کاروں کو ورچوئل پائپ لائن کے عمل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیاکہ ‘اس حوالے سے وزارت بحری امور، وزارت پیٹرولیم اور آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو رابطہ کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینے کی ہدایت بھی کی گئی’۔ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے عہدیداروں کو مقررہ وقت کے اندر بلاتاخیر تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلا س کے شرکا کو بتایا گیا کہ ملک میں گیس کی موجودہ طلب روزانہ 4700 ملین کیوبک فٹ (ایم ایم سی ایف ڈی) ہے جو موسم سرما میں بڑھ کر6 ہزار سے 6 ہزار 500 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ جاتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘ملک میں پیدا ہونے والی گیس کی موجودہ سپلائی 3300 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، کمی کو پورا کرنے کے لیے ایل این درآمد کی جاتی ہے، موجودہ انفراسٹرکچر کے ساتھ سردیوں میں تقریباً 1000 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی پیدا ہوتی ہے جس سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں’۔

مزید پڑھیں: ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی مشروط فراہمی کی منظوری

وزیراعظم کے دفتر سےجاری بیان میں کہا گیا کہ مختصر مدت کے لیے ڈومیسٹک ٹرمینلز کی صلاحیت بہتر کی جارہی ہے اور ورچوئل پائپ لائن لائسنسز کے اجرا کا عمل تیز کیا جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اضافی طور پر دو نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تنصیب کا کام جاری ہے اور تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادپر دور کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں سردیاں شروع ہوتے ہی گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قلت کا سامنا ہے اور مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

گزشتہ ہفتے وزیر توانائی نے کہا تھا کہ گھریلو صارفین کی سردیوں میں گیس کی ضروریات غیردرآمدی صنعتوں اور کیپٹیو پلاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی روک کر پوری کی جائے گی لیکن رواں برس سندھ ہائی کورٹ نے کمی پر اسٹے آرڈر جاری کردیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹے آرڈر پر اگلی سماعت 30 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی دی) کو ہدایت کی تھی کہ عدالت سے جلدی سماعت کی درخواست کریں اور اسٹے آرڈر کےخلاف استدعات کریں تاکہ گھریلو صارفین کی ضروریات کو معقول انداز میں پورا کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024