اومیکرون قسم ڈیلٹا کو ختم کرنے کی وجہ بن سکتی ہے، تحقیق
کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون ڈیلٹا کو ختم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ دعویٰ جنوبی افریقہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا جس کے مطابق اومیکرون سے متاثر افراد میں ڈیلٹا سے بیمار ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔
مگر اس تحقیق میں بہت کم افراد کو شامل کیا گیا تھا تو نتائج کو حتمی قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد اومیکرون سے متاثر ہوتے ہیں بالخصوص ویکسینیشن کے بعد، ان میں ڈیلٹا قسم کے خلاف مدافعت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس تحقیق میں 33 ویکسینیشن کرانے والے یا ویکسینیشن سے دور رہنے والے ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں جنوبی افریقہ میں اومیکرون سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان افراد میں ڈیلٹا قسم کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں 4.4 گنا اضافہ ہوا۔
محققین نے بتایا کہ متاثرہ افراد میں ڈیلٹا کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز میں اضافے کے نتیجے میں یہ ممکنہ عندیہ ملتا ہے کہ ان میں ڈیلٹا سے دوبارہ بیمار ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اومیکرون ڈیلٹا کو پیچھے ہٹاتا ہے تو امکان ہے کہ کووڈ 19 سے زیادہ بیمار ہونے کے کیسز کی شرح میں بھی کمی آئے اور یہ وبائی مرض زیادہ خطرناک نہ رہے۔
افریقہ ہیلتھ ریسرچ انسٹیٹوٹ کے پروفیسر ایلکس سیگل نے بتایا کہ اگر اومیکرون کم خطرناک ثابت ہوا جیسا جنوبی افریقہ میں نظر آرہا ہے تو اس سے ڈیلٹا کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ میں ہونے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اومیکرون سے متاثر افراد میں زیادہ بیمار ہونے اور ہسپتال میں داخلے کا خطرہ ڈیلٹا کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
اومیکرون کو سب سے پہلے نومبر 2021 میں جنوبی افریقہ میں ہی شناخت کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ دنیا بھر میں پھیل چکا ہے اور کچھ ممالک میں کیسز کی شرح میں ریکارڈ اضافہ بھی ہوا ہے۔