پاکستانی سفیر جیو اکنامک ایجنڈے کے نفاذ کی کوششیں کریں، وزیر خارجہ
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حکومت کے جیو پولیٹیکل مقابلے سے جیو اکنامک تعاون کی جانب جانے کی وضاحت کرتے ہوئے پاکستانی سفیروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاشی ایجنڈے کے نفاذ پر اپنی کوششیں مرکوز رکھیں۔
معاشی سفارت کاری کو فروغ دینے کی کوششوں کے حوالے سے وزیر خارجہ نے امریکا، ترکی، آسٹریا، ایران، روس اور نیدرلینڈز میں پاکستانی سفیروں اور نیو یارک اور جنیوا میں پاکستان کے مستقل مندوبین کے اجلاس کی صدارت کی۔
بین الاقوامی سیاست میں جیو اکنامکس کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے لیے معاشی تحفظ بہت ہی اہم عنصر ہے۔
ملک میں کاروباری ماحول کی بہتری کے لیے حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کاروبار کرنے میں آسانی' کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھیے: امریکا سے سودے بازی پر مبنی نہیں، کثیر الجہتی تعلقات چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی
دفتر خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق وزیر خارجہ نے بتایا کہ او آئی سی سی آئی کے تازہ ترین سروے کے مطابق پاکستان نے کاروباری ماحول میں بہتری لانے والے 10 بہترین ممالک میں چھٹا مقام حاصل کیا ہے اور اس کی کاروباری اعتماد کی درجہ بندی میں 39 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خارجہ نے پاکستان کے اقتصادی مفادات کے تحفظ اور خاص طور پر سے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ جیسے حکومت کے کئی اقدامات کے کامیاب نفاذ میں میں وزارت خارجہ اور بیرون ملک اس کے مشنز کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار کو بھی سراہا۔
اجلاس کے دوران شرکا نے دوطرفہ معاشی تعاون میں موجود رکاوٹوں کو بیان کیا اور سفیروں نے اس حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔
انہوں نے دو طرفہ اور خطوں کی سطح پر معاشی تعاون بڑھانے کے لیے قیمتی مشورے دیے۔
یہ خبر 28 دسمبر 2021ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔