• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

آئی جی اسلام آباد کے احکامات پر ایک دن میں 700 زیر التوا مقدمات درج

شائع December 27, 2021
آئی جی اسلام آباد  محمد احسن یونس— تصویر: ٹوئٹر
آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس— تصویر: ٹوئٹر

اسلام آباد: حال ہی میں تعینات ہونے والے انسپیکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد پولیس محمد احسن یونس کے احکامات پر اسلام آباد پولیس نے ایک ہی دن میں 700 سے زائد زیر التوا ایف آئی آر درج کرلی ہیں۔

علاوہ ازیں آئی جی اسلام آباد نے سینیئر پولیس اہلکاروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ دن 12 بجے کے بعد اپنے علاقوں میں موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ مؤثر گشت اور جرائم کی کمی کو یقینی بنایا جائے۔

کئی تھانوں نے چوری اور دیگر جرائم کی ایف آئی آر درج نہ کرنے یا صرف روزنامچے میں شکایت درج کرنے کا طریقہ اختیار کر رکھا تھا۔ اس طرز عمل کی وجہ سے اکثر شکایات پر ایف آئی آر ہی نہیں کی جاتی تھی۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) کے لیے ایف آئی آر درج کرنا بری شہرت کا باعث سمجھا جاتا ہے۔

مقدمے کے اندراج کے بعد ایف آئی آر کو مختلف محکموں اور حساس اداروں کو بھی فراہم کیا جاتا ہے جس سے مجرمان کی گرفتاری اور لوٹے یا چوری کیے گئے سامان کی برآمدگی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

تاہم روزنامچے میں درج کی گئی شکایات کسی دوسرے ادارے کو فراہم نہیں کیا جاتا۔ یوں سامان کی برآمدگی اور مجرمان کی گرفتاری کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیے: اسلام آباد پولیس کی اے ایس پی آمنہ بیگ بین الاقوامی ایوارڈ کیلئے نامزد

آئی جی اسلام آباد کے احکامات کے بعد مارگلہ پولیس نے ایک ہی دن میں 120 مقدمے درج کیے جن میں سے ایک مقدمہ 14 فروری کا تھا جب پولیس کو ایک موڑ سائیکل کے چوری ہونے کی اطلاع دی گئی لیکن اس کی ایف آئی آر درج نہ ہوسکی۔

ترنول پولیس نے ایک ہی دن میں 70 مقدمے درج کیے جن میں سے اسلحے کے زور پر موٹر سائیکل چھیننے کی ایک شکایت 21 مئی کو درج کی گئی تھی۔

آبپارہ پولیس نے ایک دن میں 24 مقدمے درج کیے جن میں سے سب سے پرانا واقعہ 28 مئی کا تھا، سیکریٹیریٹ پولیس نے ایک دن میں 43 مقدمے درج کیے جن میں سب سے پرانی درخواست 3 جنوری کی تھی۔

کوہسار پولیس نے 18 مقدمے درج کیے جن میں سے ایک شکایت 30 جولائی کو درج کرائی گئی تھی، بارہ کہو پولیس نے 18 مقدمے درج کیے جن میں سے سب سے پرانی شکایت 26 جنوری کو درج کی گئی تھی۔

اسی طرح انڈسٹریئل ایریا پولیس نے 72، سبزی منڈی اور رمنا پولیس نے 51، 51، گولڑہ پولیس نے 48، کھنا پولیس نے 45، کراچی کمپنی پولیس نے 42، سہالہ پولیس نے 29، شمس کالونی پولیس نے 23، شہزاد ٹاؤن پولیس نے 20، کورل پولیس نے 11، بنی گالہ پولیس نے 12 نون پولیس نے 10، نیلور پولیس نے 7، لوئی بھیر پولیس نے 6 اور شالیمار پولیس نے ایک دن میں 4 ایف آئی آر درج کیں۔

مزید پڑھیے: اسلام آباد: اے ٹی ایم پر خاتون کی ویڈیو بنانے والے شہری کے خلاف مقدمہ درج

آئی جی اسلام آباد نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پولیس افسران سے کہا کہ وہ اپنے علاقوں میں موجودگی کو یقینی بنائیں اور یہ کہ وہ خود سینیئر افسران کی موجودگی کی نگرانی کریں گے اور کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے اجلاس میں موجود تھانوں کے عملے کو ہدایت کی کہ فرنٹ ڈیسک کے عملے کی ذمہ داری ہے کہ وہ 5 منٹ کے اندر لاپتا شخص کا مقدمہ درج کریں، کسی بھی تاخیر کی صورت میں حکام ذمہ دار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ تھانے میں آنے والے ہر فرد کے ساتھ عزت اور احترام سے پیش آنا چاہیے۔

انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کریں اور چوری شدہ مال کی برآمدگی اور اس میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔


یہ خبر 27 دسمبر 2021ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024