• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

حکومت نے رواں مالی سال کے 5 ماہ میں 4 ارب 60 کروڑ ڈالر کا غیر ملکی قرض لیا

شائع December 24, 2021
مالی سال 21-2020 کے دوران غیر ملکی امداد کی مجموعی رقم 13 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
مالی سال 21-2020 کے دوران غیر ملکی امداد کی مجموعی رقم 13 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران تقریباً 4 ارب 60 کروڑ ڈالر کا غیر ملکی قرض حاصل کیا، جس سے جولائی 2018 سے اب تک لیے گئے مجموعی قرضے تقریباً 40 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری کردہ غیر ملکی امداد سے متعلق ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے تقریباً 4 ارب 69 کروڑ 90 لاکھ ڈالر وصول کیے جس میں 4 ارب 57 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا قرض اور تقریباً 12 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی گرانٹس شامل ہیں۔

حکومت کا بجٹ میں رواں مالی سال کے دوران غیر ملکی قرضوں اور گرانٹس کی مد میں تقریباً 14 ارب 10 کروڑ ڈالر حاصل کرنے کا ہدف ہے۔

رواں مالی سال کے پانچ مہینوں کے مجموعی قرض میں پروگرام یا بجٹ سپورٹ کے لیے 2 ارب 93 کروڑ ڈالر اور منصوبوں کے لیے ایک ارب 17 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی قرض دو سال میں 22 فیصد بڑھ کر 38 ہزار 700 ارب روپے ہوگیا

اس میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک، ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک جیسے دیگر کثیرالجہتی قرض دہندگان نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مجموعی طور پر تقریباً 2 ارب ڈالر تقسیم کیے ہیں۔

ان کے علاوہ عجمان بینک، دبئی بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور سوئس اے جی، یو بی ایل اور اے بی ایل سمیت کمرشل بینکوں نے تقریباً ایک ارب 53 کروڑ ڈالر تقسیم کیے۔

علاوہ ازیں دوطرفہ قرض دہندگان مثلاً چین، برطانیہ، امریکا، جاپان، فرانس، جرمنی اور کوریا نے پاکستان کو ایک ارب 4 کروڑ 10 لاکھ ڈالر فراہم کیے۔

چند روز قبل وزارت اقتصادی امور نے رپورٹ کیا تھا کہ مالی سال 21-2020 کے دوران غیر ملکی امداد کی مجموعی رقم 13 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی جو مالی سال 20-2019 کے 10 ارب 70 کروڑ ڈالر سے تقریباً 27 فیصد زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: حکومتی قرض 11.5 فیصد بڑھ کر 39 ہزار ارب سے متجاوز

مالی سال 19-2018 میں ادائیگیوں کا حجم 10 ارب 82 کروڑ ڈالر تھا جبکہ تین سال کی مجموعی ادائیگیاں 35 ارب 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

رواں مالی سال کے 5 ماہ کے دوران 4 ارب 57 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی آمد کے ساتھ جولائی 2018 سے اب تک مجموعی وصولی تقریباً 39 ارب 65 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

مزید برآں 30 جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال 21-2020 کے دوران کثیرالجہتی قرض دہندگان کی جانب سے مجموعی تقسیم 4 ارب 37 کروڑ 30 لاکھ ڈالر یا مجموعی تقسیم کا 33 فیصد رہی جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے سب سے زیادہ ایک ارب 37 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر یا مجموعی تقسیم کا 3 فیصد دوطرفہ ترقیاتی شراکت داروں خصوصاً چین، فرانس، امریکا اور برطانیہ سے جبکہ 4 ارب 72 کروڑ ڈالر یا 35 فیصد غیر ملکی کمرشل بینکوں سے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: مقامی قرض میں 2 ہزار 596 ارب روپے تک کا اضافہ

جون 2021 تک حکومتی 85 ارب 60 کروڑ ڈالر کے بیرونی قرض کا 49 فیصد آئی ایم ایف سمیت کثیرالجہتی قرض دہندگان کی جانب سے موصول ہوا، اس کے بعد 25 فیصد دوطرفہ بیرونی قرضے اور 11 فیصد قرضے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے لیے گئے۔

علاوہ ازیں بیرونی سرکاری قرضوں کا بقیہ 15 فیصد سیف ڈپازٹ اور یورو بانڈز (بشمول سکوک) پر مشتمل تھا۔

30 جون 2021 تک حکومت کے بیرونی قرض کا 70 فیصد مقررہ شرح سود پر لیے گئے قرض اور 30 فیصد اتار چڑھاؤ والی شرح سود پر لیے گئے قرضوں پر مشتمل تھا۔

سال کے دوران حکومت نے بیرونی قرضوں کی سروسنگ پر 9 ارب 39 کروڑ ڈالر ادا بھی کیے جس میں 6 ارب 94 کروڑ ڈالر کا قرض اور ایک ارب 45 کروڑ ڈالر سود کی ادائیگی شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024