وزیراعظم کا پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کو ہیلتھ ٹاسک فورس میں نمائندگی دینے کا اعلان
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ شمالی امریکا میں موجود پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم ’اپنا‘ کو قومی ٹاسک فورس برائے صحت میں نمائندگی دی جائے گی۔
اس ٹاسک فورس کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان خود کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ سرمایہ کاری بورڈ میں صحت کے شعبے سے متعلق افراد کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کی جائے۔
وزیر اعظم نے یہ ہدایات اپنا وفد کے ساتھ ملاقات میں دیں، ڈاکٹر رضوان خالد کی سربراہی میں آنے والے اس وفد سے ملاقات میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے امریکا کے صحت کے شعبے میں ’اپنا‘ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے تجویز دی کہ یہ تنظیم پاکستان میں صحت کی شعبے کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری لانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
مزید پڑھیں: احساس راشن پروگرام کیلئے 106 ارب روپے کی سبسڈی منظور
وفد کے اراکین نے کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومتی کاوشوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور پاور آف اٹارنی کے لیے آن لائن نظام وضع کرنے پر حکومت کی تعریف کی۔
وزیر اعظم عمران خان نے ماڈل پناہ گاہوں کی تعمیر کا افتتاح بھی کیا جو دیہاڑی دار اور بےگھر افراد کو رہائش اور خوراک فراہم کریں گی۔
انہوں نے پناہ گاہوں کی معیاری تعمیر اور تمام سہولیات کو یقینی بنانے کی ہدایات بھی دیں۔
وفاقی دارالحکومت میں کثیرالمنزلہ پناہ گاہ کے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم نے احساس پروگرام کی ٹیم، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) اور دیگر متعلقہ اداروں اور افراد کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے پناہ گاہوں میں معیاری کھانا اور خدمات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ محکموں سے کہا کہ وہ ان پناہ گاہوں میں احساس خدمات فراہم کریں۔
انہوں نے پناہ گاہ استعمال کرنے والوں کو کوئی ہنر سکھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنایا جاسکے۔
عمران خان نے تمام متعلقہ محکموں کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے احکامات دیے کہ وہ اس ماڈل کو دیگر صوبوں میں بھی اختیار کریں۔
اس سے قبل معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر اعظم کو پناہ گاہوں کے نئے اسٹریٹجک منصوبے پر بریفنگ دی جس میں تعمیرات، فرنشنگ، گورننس، عملدرآمد، ڈیجیٹل مانیٹرنگ، صلاحیت میں اضافے اور مالی معاملات شامل تھے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ’ان پناہ گاہوں میں رہائش، ناشتے اور کھانے کے علاوہ احساس ون ونڈو سینٹر بھی ہوں گے جس کے ذریعے مزدور اور غریب طبقے کے لوگ حکومت کے سوشل ویلفیئر پروگرام سے مستفید ہوسکیں گے‘۔
کابینہ سے منظوری کے بعد سی ڈی اے نے تخفیف غربت و سماجی بہبود ڈویژن کو اس مقصد کے لیے کم قیمت پر زمین فراہم کی، یہ نئی پناہ گاہیں ترلئی، ترنول، جی 9 اور منڈی موڑ کے علاقوں میں تعمیر کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی سرد موسم میں بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کا انتظام کرنے کی ہدایت
احساس پروگرام نے این سی اے لاہور کے ساتھ مل کر پناہ گاہوں کے نقشے اور فرنیچر کو نئی شکل دی ہے۔
پناہ گاہوں کے نئے نقشوں میں بڑے باورچی خانے، کولڈ اسٹوریج، استقبالیہ، لابی، انتظار گاہ اور ضرورت مندوں کے لیے کھانے اور رہائش کی بڑی جگہیں شامل ہیں، سرینا ہوٹل بھی احساس کے ساتھ مل کر بہترین رہائش اور کھانے کی فراہمی ممکن بنا رہا ہے۔
پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں موجود پناہ گاہوں کے عملے کو میزبانی، فوڈ سیفٹی، صفائی ستھرائی، ماحول، ہاؤس کیپنگ، ورزش اور عمومی دیکھ بھال کی تربیت دی جائے گی۔
اب تک احساس پروگرام کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں 27 پناہ گاہیں تعمیر کی جاچکی ہیں جن میں سے 5 سندھ، 8 خیبر پختونخا، 7 بلوچستان، 5 اسلام آباد، ایک پنجاب اور ایک گلگت بلتستان میں تعمیر کی گئی ہیں۔
احساس پروگرام کے تحت ان پناہ گاہوں میں بہترین سہولیات دی جارہی ہیں۔