امریکا کی جانب سے افغانستان کیلئے او آئی سی کے اقدامات کا خیر مقدم
امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ نے پاکستان میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا، او آئی سی کے کردار اور معاونت کا خیر مقدم کرتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ ’آج او آئی سی کا ایک نتیجہ خیز اجلاس ہوا جس میں ہیومینیٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے قیام کے ساتھ ساتھ افغانستان کے لیے او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کا بھی تقرر کیا گیا‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکا، او آئی سی کے کردار اور معاونت کا خیر مقدم کرتا ہے‘۔
واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا 17واں غیر معمولی اجلاس اتوار کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوا، اس کانفرنس کی میزبانی پاکستان نے کی جس میں افغانستان کی صورتحال پر غور کیا گیا اور عالمی برادری سے امداد اور تعاون سے اپیل کی گئی۔
مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس: افغانستان کیلئے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم اور فوڈ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان، او آئی سی کے سیکریٹری جنرل، رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، مندوبین اور مبصرین کے علاوہ اقوام متحدہ کی مختلف تنظیموں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، پی فائیو، یورپی یونین اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر افغانستان کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک کے زیر انتظام ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم اور افغان تحفظ خوراک پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور افغانستان کے او آئی سی کے لیے نمائندہ خصوصی کا تقرر بھی کیا گیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے اپنے جنرل سیکرٹریٹ میں انسانی ہمدردی، ثقافتی اور خاندانی امور کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سفیر طارق علی بخیت کو او آئی سی سیکریٹری جنرل کا افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے افغانستان کو ایک ارب ریال کی امداد کی اعلان کیا۔