• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کوہاٹ میں ہجوم کے حملے سے معجزانہ طور پر بچنے میں محفوظ رہا، شبلی فراز

شائع December 19, 2021
شبلی فراز اس حملے میں محفوظ رہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
شبلی فراز اس حملے میں محفوظ رہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں ہجوم نے ان پر حملہ کیا لیکن وہ معجزانہ طور پر حملے سے بچنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں آبائی علاقے کوہاٹ سے واپسی پر درہ آدم خیل کے مقام پر ہجوم نے حملہ کیا اور فائرنگ کی لیکن وہ معجزاتی طور پر محفوظ رہے

انہوں نے نیک خواہشات کا اظہار کرنے پر دوستوں،میڈیا اور تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ڈرائیور زخمی ہوا جس کو طبی امداد مہیا کردی گئی ہے۔

اس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ وفاقی وزیر شبلی فراز پر کوہاٹ جاتے ہوئے درہ آدم خیل کے مقام پر فائرنگ کی گئی۔

مزید پڑھیں: کے پی میں بلدیاتی انتخابات، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں اے این پی امیدوار کا قتل

انہوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ شبلی فراز حملے میں محفوظ رہے لیکن بدقسمتی سے ڈرائیور شدید زخمی ہے جن کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

جب ڈان نیوز نے اس سلسلے میں کوہاٹ ڈویژن کے ریجنل پولیس افسر ڈی آئی جی طاہر یعقوب سے رابطہ کیا تو انہوں نے شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی گئی بلکہ کچھ مشتعل مظاہرین نے پتھراؤ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال قاتلانہ حملے میں زخمی

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے اور جب وفاقی وزیر کی گاڑی وہاں سے گزری تو انہوں نے پتھراؤ کردیا تاہم شبلی فراز محفوظ رہے۔

ڈی آئی جی ایوب فراز نے کہا کہ وفاقی وزیر کے ساتھ پولیس اسکواڈ موجود تھا جو انہیں باحفاظت وہاں سے نکال کر لے گیا۔

مقامی پولیس نے بھی وفاقی وزیر پر فائرنگ کے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے شبلی فراز کی گاڑی پر پتھراؤ سے ان کا ڈرائیور زخمی ہوا۔

ٹیلی فون کے ذریعے فراز تک پہنچنے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے بھی شبلی فراز کی گاڑی پر پتھراؤ کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر پیغام میں واقعے کو شرمناک اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پرامن سیاست پر یقین رکھتی ہے اور سیاست میں تشدد اور عدم برداشت کا کلچر پروموٹ کرنے والے نامراد اور بے توقیر ہوں گے۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر حملے کی مذمت کی ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیر مملکت نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کوہاٹ کے علاقے درہ آدم خیل میں شبلی فراز کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔

انہوں نے واقعے میں زخمی ہونے والے ڈرائیور اور گارڈ کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں حملوں اور گالم گلوچ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024