• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

لاہور ہائی کورٹ کا حکومت کو حق مہر کے حوالے سے نکاح نامے میں ترمیم کرنے کا حکم

شائع December 19, 2021

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ شادی کے بعد میاں بیوی کے درمیان کسی مشکل کو ختم کرنے کے لیے نکاح نامے کے کالم 13 میں ترمیم کریں جو کہ حق مہر سے متعلق ہے۔

جسٹس مرزا وقاص رؤف اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل ڈویژن بینج کو چیف جسٹس کی جانب سے احکامات دیے گئے تھے کہ وہ ان سوالات کے حوالے سے فیصلہ کریں کہ نکاح نامے کے کالم 13 سے 16 (جو کہ حق مہر سے متعلق ہیں) کو علیحدہ علیحدہ پڑھا جائے یا ملا کر اور کیا ان میں کیے گئے اندراجات کا کوئی ایسا شخص ذمہ دار ہوسکتا ہے جو اس سے واقف نہ ہو۔

مزید پڑھین: شادی سے پہلے نکاح نامہ غور سے پڑھنا کیوں ضروری ہے

مقدمے کے مطابق ایک شخص کے زیر ملکیت گھر اس کے بیٹے کے نکاح نامے میں بطور حق مہر درج ہے، نہ ہی اس شخص کے نکاح نامے پر دستخط ہیں اور نہ ہی اس نے اپنی بہو کو گھر دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے، اس وجہ سے بہو کو مذکورہ مکان پر دعویٰ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

عدالت کا اپنے حکم میں کہنا تھا کہ نکاح نامے کا کالم 13 براہ راست حق مہر کی مالیت سے متعلق ہے اور کالم 14، 15 اور 16 اس کی تفصیلات کے حوالے سے ہیں، عدالت کے مطابق اگر نکاح نامے میں درج کوئی جائیداد دلہا کے بجائے اس کے والد، ماں یا بھائی کے نام ہو اور نکاح نامے پر ان کے دستخط موجود نہ ہوں اور وہ اس جائیداد کو دلہن کے نام کرنے پر راضی بھی نہ ہوں تو ایسی صورت میں وہ جائیداد کی منتقلی کے پابند نہیں ہیں۔

تاہم اگر ان کے دستخط نکاح نامے پر موجود ہوں تو ایسی صورت میں وہ اس پر عمل بھی کرنے کے پابند ہیں۔ بینچ کے مطابق اکثر بے ضابطگیاں نکاح رجسٹرار کی نااہلی یا جان بوجھ کر غلطی کی وجہ سے ہوتی ہیں، جو عام طور پر قواعد کی پابندی سے گریز کرتے ہیں، مستقبل میں اس طرح کے مسائل سے بچنے کے لیے بینچ نے تمام نکاح رجسٹرارز کو ہدایت جاری کیں کہ وہ نکاح نامے میں اندراج کرتے وقت قواعد کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں: حق مہر میں 'ایک لاکھ روپے کی کتابیں' لینے والی خیبرپختونخوا کی دلہن

بینچ نے مزید کہا کہ نکاح رجسٹرار کو ’کسی ایسی چیز کا اندراج نہیں کرنا چاہیے جس کی نکاح نامے میں اجازت نہ ہو اور انہیں کالم 13 سے 16 میں اندراج کرتے ہوئے خصوصی احتیاط کرنی چاہیے‘۔

بینچ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ نکاح نامے کے کالم 13 میں ترمیم کی جائے اور حق مہر کی نقد رقم، منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کے طور پر تفصیل سے درجہ بندی کی جائے۔

عدالت کی جانب سے حکومت کو 1961 کے قوانین کے مطابق نکاح رجسٹرار کے لائسنس کے اجرا کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت متعین کرنے اور ان کی مناسب تربیت کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔


یہ خبر 19 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024