عمران ہاشمی کے ساتھ ’بار ڈانسر‘ کا کردار کرکے مزہ آیا، حمیمہ ملک
ماڈل و اداکارہ حمیمہ ملک نے کہا ہے کہ جب انہوں نے پاکستانی فلموں کے بعد بھارت میں جاکر عمران ہاشمی کے ساتھ فلم میں ’بار ڈانسر‘ کا کردار ادا کیا تو لوگوں نے ان سے نفرت کرنا شروع کی اور انہیں غلط سمجھا جانے لگا۔
حمیمہ ملک حال ہی میں نعمان اعجاز کے شو ’جی سرکار‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے شوبز کیریئر سمیت ذاتی زندگی کے واقعات بھی بتائے۔
یہ بھی پڑھیں: حمیمہ ملک نئی زندگی ملنے پر خدا کی شکر گزار
حمیمہ ملک نے بتایا کہ انہوں نے انتہائی کم عمری یعنی 14 برس کی عمر میں ماڈلنگ کے کیریئر کا آغاز کیا اور انہیں جلد شہرت ملی۔
ان کے مطابق انہوں نے نہ صرف اپنے تمام اخراجات خود اٹھائے بلکہ انہوں نے گھر کو بھی چلایا اور والدہ کو گھر بنا کرد دیا۔
حمیمہ ملک نے بتایا کہ وہ اصلی پنجابی بولنے والی ہیں اور ان کا تعلق میانوالی سے ہے مگر شوبز کیریئر کی وجہ سے وہ کراچی رہتی ہیں اور وہ 6 بہن و بھائی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی پیدائش سے متعلق دلچسپ واقعہ بتایا کہ ان کے والدین نے ’اجمیر شریف‘ جاکر ان کی پیدائش کی ’منت‘ مانگی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین نے اگرچہ بیٹے کی پیدائش کی ’منت‘ کی تھی مگر وہ پیدا ہوئیں اور پیدائش کے بعد وہ بہت روتی تھیں، جس پر اداکارہ فضیلا قاضی کی والدہ نے ان کی والدہ کو بتایا تھا کہ اب جب یہ لڑکی بڑی ہو تو اسے واپس ’اجمیر شریف‘ بھیجیے گا، تاکہ وہ قرض اتار کر آئے۔
حمیمہ ملک کے مطابق آگے چل کر جب وہ شوبز کے کاموں کے سلسلے میں تین سال تک بھارت رہیں تو سب سے پہلے وہ ’اجمیر شریف‘ کے مزار پر گئی تھیں۔
پروگرام کے دوران انہوں نے کچھ عرصے تک شوبز سے دور رہنے پر بھی بات کی اور کہا کہ یہ باتیں بلکل غلط ہیں کہ انہوں نے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی۔
حمیمہ ملک نے کہا کہ چوں کہ انہوں نے بچپن سے ہی کیریئر کا آغاز کیا تھا، جس وجہ سے نہ تو وہ درست انداز میں تعلیم حاصل کر پائیں اور نہ ہی اپنی ذات کو وقت دے پائیں، اس لیے انہوں نے کچھ عرصے کے لیے شوبز سے دوری اختیار کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ شوبز سے دوری کے بعد وہ روحانیت کی طرف چلی گئی تھیں اور انہیں بہت سکون ملا لیکن جلد ہی وہ اسکرین پر واپسی کریں گی۔
اداکارہ نے حال ہی میں ترکی میں اپنے بیمار ہونے کا واقعہ بھی بتایا اور کہا کہ ’اپینڈکس‘ کی وجہ سے وہ 12 گھنٹے تک شدید تکلیف میں رہیں اور مرتے مرتے بچیں۔
حمیمہ ملک کے مطابق ترکی میں ان کے ہمراہ بھائی اور بہن بھی تھے، انہیں تین ہسپتالوں میں جانے کے بعد علاج کی سہولت ملی، جس کے بعد ان کی تکلیف کم ہوئی۔
اداکارہ نے بتایا کہ پاکستان میں ’بول‘ فلم میں کام کرنے کے بعد انہیں شہرت ملی اور مذکورہ فلم میں وہ ’زینب‘ بن کر مریں تو لوگوں نے ان کی اداکاری کو سراہا اور ان پرجان قربان کرنے کو تیار ہوئے۔
ساتھ ہی بتایا کہ لیکن جب وہ کام کرنے بھارت گئیں تو لوگوں نے ان پر ’بول سے بولڈ تک‘ کا ٹیگ لگایا اور انہیں بولڈ اداکارہ کہا جانے لگا۔
حمیمہ ملک نے کہا کہ دراصل وہ شروع سے ہی ’بولڈ‘ رہی ہیں، ایسا نہیں ہے کہ وہ بھارت جانے کے بعد ’بولڈ‘ ہوئیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر بول کے بعد انہیں بولی وڈ اداکار سنجے دت اور وویک اوبرائے کے ہمراہ کام کرنے کا موقع ملا اور اسی دوران ہی وہ اجمیر شریف سمیت بھارت کی دیگر مزاروں پر بھی گئی تھیں۔
حمیمہ ملک نے بتایاکہ بعد ازاں انہیں عمران ہاشمی کے ساتھ ’نٹور لال‘ میں کام کرنے کا موقع ملا اور انہوں نے فلم میں ’بار ڈانسر‘ کا کردار ادا کیا تو لوگوں نے ان پر سخت تنقید کی اور ان سے نفرت کرنے لگے۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ انہیں عمران ہاشمی کے ساتھ کام کرکے بہت مزہ آیا اور وہ اب بھی بہترین دوست ہیں اور ان کا آپس میں رابطہ ہے۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے حمیمہ ملک نے بولی وڈ دبنگ ہیرو سلمان خان سےملاقات کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ جب وہ ان سے ملیں تو انہیں بتایا کہ وہ ان کی بچپن سے ہی ’مداح‘ رہی ہیں۔
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ وہ ابھی تک سلمان خان کی بہت بڑی ’مداح‘ ہیں۔