• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس میں ہزار پوائنٹس سے زائد اضافہ

شائع December 15, 2021
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کی آگے کی اس رہنمائی نے بھی کردار ادا کیا کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی — فوٹو: پی ایس ایکس
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کی آگے کی اس رہنمائی نے بھی کردار ادا کیا کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی — فوٹو: پی ایس ایکس

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو خریدار سرگرم نظر آئے اور کاروبار کے دوران بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں ایک ہزار 100 پوائنٹس کا اضافہ نظر آیا۔

کاروباری سیشن کے دوران انڈیکس میں ایک موقع پر ایک ہزار 155 پوائنٹس (2.67 فیصد) کا اضافہ نظر آیا اور وہ 44 ہزار 401 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری نے کہا کہ ’اسٹیٹ بینک کی جانب سے گزشتہ روز شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس اضافے کے اعلان کے بعد انڈیکس میں 2 فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کی آگے کی اس رہنمائی نے بھی کردار ادا کیا کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں زیادہ تبدیلی نہیں آئے گی، اس سے مارکیٹ میں دوبارہ اعتماد بحال ہوا ہے اور سیمنٹ، اسٹیل اور آٹوز کے شعبے، جو گزشتہ دو ہفتے سے تیزی سے نیچے آرہے تھے دوبارہ اوپر آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پالیسی ریٹ میں 100 بیسز پوائنٹس کا اضافہ، شرح سود 9.75فیصد کرنے کا اعلان

ادھر الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ شرح سود دوہرے ہندسے میں نہیں گئی، اس کو لے کر بازار میں ریلی نظر آرہی ہے اور توقع ہے کہ ایک، دو دن اس کے اثرات رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک نے اشارے دیے ہیں کہ شرح سود مزید نہیں بڑھے گا، جس کے باعث سرمایہ کار مارکیٹ میں نئی پوزیشنز لے رہے ہیں جبکہ اگلے ٹی بلز کی نیلامی بہت اہم ہیں جو مارکیٹ کے آنے والے دنوں کی سمت کا تعین کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس بڑھا کر 9.75 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد مہنگائی کے دباؤ سے نمٹنا اور پائیدار نمو کو یقینی بنانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024