پُرتشدد انتہا پسندی کو روکنے کیلئے پہلی پالیسی کا مسودہ تیار
قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے پاکستان کی پہلی قومی انسداد پرتشدد انتہا پسندی پالیسی (این سی وی ای پی 2021) کا مسودہ تیار کرکے وزیر داخلہ کو پیش کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیکٹا کے قومی کو آرڈینیٹر مہر خالق داد لاک نے منظوری کے لیے پالیسی کا مسودہ وزیر داخلہ کو پیش کیا۔
مزید پڑھیں: نیکٹا نے پی ٹی اے، دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے
نیکٹا کا کہنا ہے کہ مسودے کو حتمی شکل دینے سے قبل 3 ماہ تک انہوں نے ماہرین تعلیم، صحافی، ماہرین اور سول سوسائٹی کے اراکین سمیت معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے نمائندگان سے صوبائی سطح پر مشاورت کی تھی۔
پالیسی میں تجاویز کے لیے 250 سے زائد وفاقی و صوبائی حکومت کے اسٹیک ہولڈر سے ان کے تعاون کے لیے رابطہ کیا گیا، یہ مسودہ نیکٹا میں کام کرنے والے محققین اور ماہرین کی تین ماہ کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔
نیکٹا نے اگست میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کرنے میں مدد کی تھی، نظرثانی کے بعد نیکٹا کو انسداد پرتشدد انتہا پسندی کے لیے پالیسی بنانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
انسداد دہشت گردی اتھارٹی نے حتمی طور پر اپنا ٹاسک مکمل کرتے ہوئے پالیسی کا مسودہ منظوری کے لیے وفاقی وزیر داخلہ کو بھیج دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیکٹا کی کارکردگی اور کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ
این سی ای وی پی 2021 کا مسودہ 2 حصوں پر مشتمل ہے: پہلا حصہ این سی وی ای پی 2021 خود ہے جبکہ دوسرا حصہ پالیسی کا قومی نفاذ اور ادارہ جاتی منصوبے پر مشتمل ہے جس میں پالیسی کے اہداف کے تحت کارکردگی کے کلیدی اشاریوں کے ساتھ ساتھ مختلف نفاذ کنندگان اور ان کے معاون اسٹیک ہولڈرز کے کردار اور ذمہ داریوں کا واضح طور پر تذکرہ کیا گیا ہے۔
نیکٹا کا ماننا ہے کہ این سی وی ای پی 2021 ایک مرکزی قومی پالیسی کی دستاویز ہے جو وقت کے ساتھ تبدیل اور بہتر ہوگی۔