پہلا ٹی20: محمد وسیم کی شان دار باؤلنگ، پاکستان 63 رنز سے کامیاب
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف شان دار بیٹنگ اور باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیریز کا پہلا ٹی20 باآسانی 63 سےجیت لیا.
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں مہمان ٹیم ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان نے جب بیٹنگ شروع کی تو پہلے ہی اوور کی چوتھی گیند پر کپتان بابراعظم کی صورت میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا، اکیل حسین نے ان کی وکٹ حاصل کی۔
فخرزمان نے محمد رضوان کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کی شراکت میں 10 رنز بنائے اور ٹیم کا اسکور 35 رنز تک پہنچایا۔
محمد رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ جاری رکھی اور 32 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
دوسرے اینڈ سے حیدرعلی نے بھی اچھی بیٹنگ کی اور 12 ویں اوور کے اختتام پر چوکا لگا کر ٹیم کی سنچری مکمل کی۔
حیدرعلی نے 28 گیندوں پر 5 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
ویسٹ انڈیز کےشیفرڈ نے 16 اوور شروع کیا اور پہلی ہی گیند پر محمد رضوان کو آؤٹ کیا، جنہوں نے 52 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 78 رنز بنائے۔
جارح مزاج بلے باز آصف علی روایتی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے اور صرف ایک رن بنا کر باؤنڈر پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
نئے آنے والے بلے باز افتخار احمد 7 رنز کا اضافہ کر پائے ۔
محمد نواز اور حیدرعلی نے جارحانہ انداز میں اسکور آگے بڑھایا۔
حیدرعلی 39 گیندوں پر 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز میں 6 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔
محمد نواز نے اختتامی اوورز میں مہمان ٹیم کے باؤلرز کو خاطر میں لائے بغیر باؤنڈریز حاصل کیں۔
انہوں نے صرف 10 گیندوں کا سامنا کیا اور 30 رنز بنائے، جس میں 3 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کےخلاف مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 200 رنز بنالیے۔
ویسٹ انڈیز کو ہدف کے تعاقب میں دوسرے اوور میں برینڈن کنگ سے محروم ہونا پڑا، جب وہ محمد نواز کی گیند پر بابراعظم کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔
پاکستان کو دوسری وکٹ حاصل کرنے کے لیے چوتھے اوور تک انتظار کرنا پڑا تاہم پوران نے محمد وسیم جونیئر کو ایک بلند و بالا چھکا رسید کیا،محمد وسیم نے پلٹ کر وار کرتے ہوئے 33 کے مجموعے پر پوران کی وکٹیں اڑا دیں۔
پاکستان کے فاسٹ باؤلر محمد وسیم نے اپنےدوسرےاوور میں پاکستان کو دوسری کامیابی دلائی اور ڈیوون تھامس کو بھی آؤٹ کردیا۔
شاداب خان دسواں اوور کرنے آئے اور پہلی ہی گیند پر شے ہوپ کی وکٹ حاصل کی جنہوں نے سب سے زیادہ 31 رنز بنا ئے تھے۔
دسویں اوور کی چوتھی گیند پر شاداب نے اپنا دوسرا شکار کیا اور شمراہ بروکس کی 5 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
ویسٹ انڈیز کے چھٹے آؤٹ ہونے والے بلے باز ڈومینک ڈریکس تھے جو محض 5 رنز بنا کر حارث رؤف کی وکٹ بن گئے۔
شاداب خان نے 88 رنز پر ویسٹ انڈیز کی ساتویں وکٹ حاصل کی اور رومین پاول 23 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
اوڈین اسمتھ نے 18 ویں اوور میں شاہین شاہ آفریدی کے خلاف بلند و بالا شاٹس کھیلے تاہم آخری گیند پر شاہین نے ان کی وکٹیں اڑا دیں۔
محمد وسیم نے 19 ویں اوور میں آخری دو وکٹیں روماریو شیفرڈ اور اکیل حسین کو آؤٹ کرکے حاصل کیں، جنہوں نے بالترتیب 21 اور ایک رن بنائے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 19 اوورز میں 137 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان نے میچ 63 رنز کے بڑے مارجن سے جیت لیا.
محمد وسیم نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، یہ ان کی ٹی ٹوئنٹی میں بہترین کارکردگی ہے.
پاکستان نے اس جیت کے ساتھ ایک سال میں سب سےزیادہ 18 ٹی20 میچوں میں کامیابی حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی بنالیا.
قبل ازیں پاکستانی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے پہلے ٹی20 کے ٹاس کے بعد کہا کہ ہوم گراؤنڈ پر اپنے تماشائیوں کے سامنے کھیلنا خوش آئند ہے۔
مزیدپڑھیں: کوئز: آپ پاک بھارت ٹی20 مقابلوں کے بارے میں کتنا جانتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم اچھے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور وکٹ اچھی لگ رہی ہے، ہم زیادہ سے زیادہ رنزبنانے کی کوشش کریں گے۔
خیال رہے کہ تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں دونوں ٹیموں نے بھرپور پریکٹس کی۔
کووڈ 19 کے بعد پہلی مرتبہ مکمل گنجائش کے ساتھ تماشائیوں کو ایس او پیز کے ساتھ نیشنل اسٹیڈیم میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل حسنین پی سی بی کے نئے چیف ایگزیکٹو مقرر
خیال رہےکہ دونوں ٹیموں کے مابین 3 ٹی20 اور 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے جو کراچی میں ہی منعقد ہوں گے۔
دوسرا ٹی 20 میچ 14 اور تیسرا 16 دسمبر کو کھیلا جائے گا جبکہ پہلا ون ڈے 18، دوسرا 20 اور تیسرا 22 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، حیدر علی، افتخار احمد، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی
ویسٹ انڈیز: نیکولس پوران (کپتان)، برینڈن کنگ، شے ہوپ، شمرابروکس، ڈیوون تھامس، رومین پاول، اوڈیئن اسمتھ، ڈومینیک ڈریکس، روماریو شیفرڈ، اکیل حسین