• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

شہباز، حمزہ کیس: ایف آئی اے کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے میں تاخیر پر شوکاز نوٹس جاری

شائع December 12, 2021
ایف آئی اے نے اس سے قبل اس معاملے کو لینے کے لیے بینکنگ جرائم کے لیے خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا تھا—فائل فوٹو:
ایف آئی اے نے اس سے قبل اس معاملے کو لینے کے لیے بینکنگ جرائم کے لیے خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا تھا—فائل فوٹو:

لاہور: خصوصی عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پنجاب کے ڈائریکٹر زون ون ڈاکٹر رضوان احمد کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر سے متعلق منی لانڈرنگ اور شوگر اسکینڈل کی انکوائری میں چالان جمع نہ کرانے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سماعت میں عدالت نے تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانے میں مزید تاخیر کی صورت میں ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کو وارننگ دیتے ہوئے آخری موقع دیا تھا۔

مزیدپڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 30 اکتوبر تک توسیع

ایک پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ مکمل ہے لیکن اسے جج خصوصی عدالت (سینٹرل-ون) کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ایف آئی اے نے اس سے قبل بینکنگ جرائم کی سماعت کے سلسلے میں خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا تھا۔

خصوصی عدالت کے ڈیوٹی جج (بینک میں جرائم) اسلم گوندل نے پراسیکیوٹر کے بیان پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ ایف آئی اے کا یہ عمل عدالت کے سابقہ حکم کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور اہلخانہ برطانوی عدالت سے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام سے بری

انہوں نے کہا کہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہویئ پروسیکیوشن ٹیم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کر رہی۔

جج نے سماعت مختصر وقفے کے لیے ملتوی کر دی کیونکہ پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ اگر فائل کو کچھ دیر انتظار میں رکھا گیا تو سیکشن 173 سی آر پی سی کے تحت تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

تاہم جب جج نے دوبارہ سماعت شروع کی تو ایف آئی اے کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

ڈیوٹی جج کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’فائل کو دوبارہ اٹھا لیا گیا ہے لیکن انتظار کے باوجود استغاثہ کی جانب سے کوئی پیش ہوا نہ ہی سی آر پی سی کی دفعہ 173 کے تحت کوئی رپورٹ پیش کی گئی جبکہ چالان جمع نہ کرنے کی کوئی وجہ بھی نہیں پیش کی گئی۔

مزیدپڑھیں: منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف کی اہلیہ پر فرد جرم عائد

جج نے ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب زون ون لاہور کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہدایت کے باوجود پہلی کال پر چالان کیوں پیش نہیں کیا گیا اور پراسیکیوٹرز بعد میں عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے۔

ڈیوٹی جج نے سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت میں اگلی سماعت تک توسیع کردی۔

علاوہ ازیں خصوصی عدالت (سنٹرل ون) کے جج اعجاز حسن اعوان نے بھی ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ اپنی عدالت میں پیش کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024