• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

اے پی ایس حملہ کیس: حکومت کو رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید 3 ہفتوں کی مہلت

شائع December 11, 2021
کیس کی سماعت عدالت کی سردیوں کی چھٹیوں کے بعد ہونے کا امکان ہے — فائل فوٹو / سپریم کورٹ ویب سائٹ
کیس کی سماعت عدالت کی سردیوں کی چھٹیوں کے بعد ہونے کا امکان ہے — فائل فوٹو / سپریم کورٹ ویب سائٹ

سپریم کورٹ نے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) حملہ کیس میں حکومت کو رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید 3 ہفتوں کی مہلت دے دی۔

دو روز قبل وفاقی حکومت نے اے پی ایس حملہ کیس کی رپورٹ جمع کروانے کے لیے سپریم کورٹ سے 3 ہفتوں کی مہلت مانگی تھی، جسے عدالت نے منظور کرلیا ہے۔

کیس کی سماعت عدالت کی سردیوں کی چھٹیوں کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

عدالت کے گزشتہ احکامات کے مطابق حکومت نے 10 دسمبر تک وزیر اعظم عمران خان کی دستخط شدہ رپورٹ جمع کروانی تھی۔

تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے عدالت عظمیٰ میں 3 صفحات پر مبنی رپورٹ جمع کروائی جس میں بتایا گیا تھا کہ عدالت کے احکامت کے مطابق وزیر اعظم نے سانحہ اے پی ایس میں جاں بحق ہونے والے طلبہ کے لواحقین سے ملنے اور ان کے مطالبات سننے کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اے پی ایس حملہ کیس: حکومت نے رپورٹ جمع کرانے کیلئے 3 ہفتوں کی مہلت مانگ لی

مذکورہ کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان، وزیر برائے بین الصوبائی ہم آہنگی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور وزیر برائے ریاستی و سرحدی علاقہ جات صاحبزادہ محمد محبوب سلطان شامل ہیں۔

اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان یا ان کا نامزد کردہ فرد اور وزارت دفاع اور داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاسوں میں خصوصی شرکت کریں گے۔

10 نومبر کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم 3 رکنی بینچ نے حکم دیا تھا کہ حکومت، متاثرہ والدین کی بات سنے اور 4 ہفتوں کے اندر وزیر اعظم کی دستخط شدہ رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔

سپریم کورٹ رولز کے رول 6 آرڈر 33 کے تحت دائر کردہ حکومتی درخواست میں والدین کے ساتھ کابینہ کی کمیٹی کی ملاقات کے نتائج کو رپورٹ میں شامل کرنے کی بھی اجازت طلب کی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024