پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر نیا عالمی ریکارڈ بھی بنالیا
پاکستان نے بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں دلچسپ مقابلے بعد شکست دے کر سیریز میں کلین سوئپ کے ساتھ ساتھ کئی ریکارڈز بھی اپنے نام کر لیے۔
پاکستان نے ڈھاکا میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بارش سے متاثرہ میچ میں اپنی پہلی اننگز 300رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی۔
میچ کے ابتدائی تین دن بارش کے سبب صرف 67.2 اوورز کا کھیل ممکن ہو سکا جس کے بعد میچ ڈرا کی جانب گامزن تھا لیکن ساجد خان نے عمدہ باؤلنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
آف اسپنر نے 8 وکٹیں لے کر بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی اور میزبان ٹیم پہلی اننگز میں 87رنز پر ڈھیرہو کر فالوآن کا شکار ہو گئی۔
دوسری اننگز میں بھی فاسٹ باؤلرز اور اسپنرز کے سامنے بنگلہ دیشی بلے باز بے بس نظر آئے اور پوری ٹیم 205 رنز پر آؤٹ ہو کر میچ میں اننگز اور 8رنز کی شکست سے دوچار ہو گئی۔
پاکستان نے میچ کے آخری دن دلچسپ مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کر کے متعدد ریکارڈ بھی قائم کر دیے۔
پاکستان کی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں میچ کے پانچویں دن 13 وکٹیں لے کر میچ میں فتح حاصل کرنے والی دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے، اس سے قبل کوئی بھی ٹیم یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکی۔
پاکستان نے پہلی اننگز میں صرف 300 رنز بنانے کے باوجود بنگلہ دیش کو فالو آن کرایا جو ایک ریکارڈ ہے، اس سے قبل فالو آن کراتے ہوئے پاکستان کا کم ترین اسکور 310 رنز تھا جو اس نے 2018 میں آئرلینڈ کے خلاف بنایا تھا۔
ساجد خان نے میچ میں 42 رنز کے عوض 8 وکٹیں لیں جو 19سال میں کسی آف اسپنر کا بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ ہے، اس سے قبل متیاہ مرلی دھرن نے 2002 میں زمبابوے کے خلاف 51 رنز دے کر 9 وکٹیں لی تھیں۔
ساجد خان پاکستان کی جانب سے ایک اننگز میں سب سے بہترین باؤلنگ کرنے والے آف اسپنر بن گئے ہیں جبکہ یہ پاکستان کی جانب سے چوتھی بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ ہے۔
پاکستان نے میچ میں 300 رنز بنانے کے باوجود فتح بھی اپنے نام کی اور یہ تیسرا کم ترین مجموعہ ہے جس میں پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان نے 1986 میں 230 رنز کے اسکور کے باوجود میچ میں فتح حاصل کی تھی اور اس سے قبل 1955 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 289 رنز کے باوجود قومی ٹیم ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔
یہ ٹیسٹ کرکٹ میں محض دوسرا موقع ہے کہ کسی ٹیم نے میچ کے چوتھے اور پانچویں دن اپنی تمام 20 وکٹیں گنوائی ہوں۔
اس سے قبل بھی ایسا بنگلہ دیش ہی کے ساتھ ہوا تھا جب 2001 میں ویلنگٹن کے مقام پر نیوزی لینڈ نے چوتھے اور پانچویں دن ان کی تمام 20 وکٹیں حاصل کر لی تھیں۔