دنیا کی متاثر کن خواتین میں 50 افغان اور تین پاکستانی عورتیں شامل
معروف برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈ کاسٹنگ ’بی بی سی‘ نے ہر سال کی طرح اس سال بھی دنیا بھر کی 100 بااثر خواتین کی فہرست جاری کردی، جس میں نصف تعداد افغان عورتوں کی ہے جب کہ تین پاکستانی خواتین بھی فہرست کا حصہ ہیں۔
فہرست میں شامل خواتین کا انتخابات مختلف شعبہ جات سے کیا گیا ہے، رواں برس ’کلچر اینڈ ایجوکیشن، انٹرٹینمنٹ اینڈ اسپورٹس، پولٹکس اینڈ ایکٹوزم، سائنس اینڈ ہیلتھ اور افغانستان‘ کی 5 کیٹیگریز میں خواتین کو تقسیم کیا گیا ہے۔
ہر سال چار کیٹیگریز میں خواتین کی نامزدگی کی جاتی ہے مگر اس بار خصوصی طور پر افغانستان کی الگ کیٹیگری بنائی گئی ہے، جس میں 50 افغان خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان اور ثانیہ نشتر دنیا کی 100 متاثر کن خواتین میں شامل
فہرست میں تین پاکستانی جن میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کو ’کلچر اینڈ ایجوکیشن‘ عابیہ اکرم کو ’پولٹکس اینڈ ایکٹوزم‘ جب کہ لیلیٰ حیدری کو ’ہیلتھ اینڈ سائنس‘ کی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔
دنیا کی 100 بااثر خواتین میں پاکستانی نژاد والدین کی بیٹی برطانوی سیاستدان نتاشا اصغر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کی سماجی کارکن جلیلہ حیدر دنیا کی 100 متاثر کن خواتین میں شامل
فہرست میں شامل 100 خواتین میں سے مجموعی طور پر 50 خواتین کا تعلق افغانستان سے ہے اور انہیں تمام کیٹیگریز میں شامل کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں فہرست میں ایران، ترکی، بھارت، مصر، انڈونیشیا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کی متاثر کن خواتین کو بھی رکھا گیا ہے۔
فہرست میں شامل افغانستان کی 50 خواتین میں سیاستدان، سماجی رہنما، شاعر، اداکارائیں، تعلیم دان، ماحولیاتی حقوق کی رہنما اور کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
فہرست میں شامل افغانستان کی 50 خواتین میں زیادہ تر عورتیں ملک سے باہر ہیں اور انہیں افغان خواتین کے لیے کام کرنے کی بنیاد پر فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
گزشتہ برس کی فہرست میں اداکارہ ماہرہ خان اور ثانیہ نشتر کو شامل کیا گیا تھا۔