خواتین یا بچوں کے مقابلے میں مرد کووڈ کو زیادہ پھیلاتے ہیں، تحقیق
خواتین یا بچوں کے مقابلے میں مرد کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو زیادہ پھیلاتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ زیادہ آسانی سے پھیلا سکتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کی اس تحقیق کا اصل مقصد پرفارمنگ آرٹ کے ذریعے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو دیکھنا تھا۔
مگر محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ خواتین یا بچوں کے مقابلے میں مرد کورونا کے وائرل ذرات کو زیادہ پھیلاتے ہیں۔
تحقیق میں 75 سے زیادہ افراد کو شامل کیا گی اتھا جن کو ایک زیادہ تر ایک چیمبر میں رکھا گیا تاکہ ہوا میں ذرات کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
رضاکاروں کی عمریں مختلف تھیں اور ان میں سے کچھ کو کئی بار گانے جیسے ہیپی برتھ ڈے گانے کا کہا گیا، دیگر کو سازوں پر گانوں کو پرفارم کرنے کا کہا گیا۔
محققین نے بتایا کہ یقیناً بات کرنے کے مقابلے میں گانے سے زیادہ وائرل ذرات پھیلتے ہیں۔
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ تحقیق میں پرفارمنگ آرٹ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی مگر تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بچوں کے مقابلے میں بالغ افراد زیادہ وائرل ذرات خارج کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ خواتین یا بچوں کے مقابلے میں مرد زیادہ وائرل ذرات اس لیے خارج کرتے ہیں کیونکہ ان کے پھیپھڑے زیادہ بڑے ہوتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی بتایا کہ وائرس ان افراد سے بھی زیادہ آسانی سے پھیل سکتا ہے جو زیادہ اونچی آواز میں بات کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آپ کی آواز کا والیوم عندیہ دیتا ہے کہ کتنی توانائی جسم خرچ کررہا ہے اور یہ توانائی جسم سے زیادہ ذرات کی شکل میں باہر نکلتی ہے، ان ذرات میں کورونا وائرس ہوتا ہے جو دیگر افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔
محققین کے مطابق ایسے مقامات جہاں زیادہ شور ہوتا ہے، وہاں کووڈ 19 پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، ایسے مقامات جیسے کھیلوں کے اسٹیڈیم اور کنسرٹ وینیو میں وائرل ذرات بہت زیادہ مقدار میں پھیلنے کا امکان ہوتا ہے۔
اب تحقیقی ٹیم نے تحقیق کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ کونسے ساز کووڈ 19 کو زیادہ پھیلا سکتے ہیں۔
محققین کے مطابق نتائج سے اس بات کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے کہ چار دیواری والے مقامات میں ہوا کی مناسب نکاسی ضروری ہے۔
اس تحقیق کو انوائرمنٹل سائنس ایند ٹیکنالوجی لیٹرز میں شائع کیا گیا اور محققین مزید تحقیقی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔