شوٹنگ کے موقع پرجان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی، گولی اتفاقیہ چلی، ایلک بولڈون
فلم ’رسٹ‘ کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے ہولی وڈ اداکار 65 سالہ ایلک بولڈون نے فلم کے سیٹ پر جان بوجھ کر فائرنگ کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے حادثاتی طور پر گولی چلی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایلک بولڈون نے حال ہی میں دیے گئے ایک ٹی وی انٹرویو میں رواں برس 21 اکتوبر کو ہونے والے واقعے کے بعد خود پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان سے حادثاتی طور پر گولیاں چل گئیں۔
انٹرویو کے دوران ایلک بولڈون جذباتی ہوگئے اور کہا کہ ان کے حوالے سے کی جانے والی باتیں غلط ہیں، انہوں نے جان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی اور ان کے خلاف کرمنل کیس دائر نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایلک بولڈون نے جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے خلاف یہ بات ثابت ہوجائے کہ انہوں نے جان بوجھ کر فائرنگ کی ہے تو وہ اپنی جان دے دیں گے، کیوں کہ وہ ایک ذمہ دار اور انتہائی حساس شخصیت کے مالک ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اس دن وہ بھی معمول کی طرح شوٹنگ میں مصروف تھے تو اس دوران انہوں نے اسلحہ اٹھایا اور ہلاک ہونے والی فلم ساز سے پوچھا کہ کیا وہ بھی بندوق کو دیکھنا چاہتی ہیں، جس پر انہوں نے رضامندی ظاہر کی اور انہوں نے بھی ہتھیار کو دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: شوٹنگ کے دوران مشہور ہولی وڈ اداکار کی فائرنگ سے خاتون ہلاک، ہدایتکار زخمی
ایلک بولڈون نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والی فلم ساز خاتون 42 سالہ ہیلینا ہچنس اور وہ بندوق دیکھ ہی رہے تھے کہ نہ جانے کیسے گولی چل گئی ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر گولی نہیں چلائی اور اگر ان پر ثابت ہوجائے کہ انہوں نے منصوبہ بندی کے ساتھ فائرنگ کی تو وہ اپنی جان لے لیں گے اور ساتھ ہی کہا کہ ان پر کے خلاف فوجداری مقدمات دائر نہیں کیے جانے چاہیے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ایلک بولڈون نے مذکورہ واقعے پر بات کی ہے، اس سے قبل ان کی جانب سے جاری بیان میں فائرنگ کے واقعے پر اظہار افسوس کیا گیا تھا۔
ایلک بولڈون نے رواں برس 21 اکتوبر کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس سے فلم کی ڈائریکٹر فوٹوگرافی 42 سالہ ہیلینا ہچنس موقع پر ہلاک جب کہ ہدایت کار 48 سالہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔
ایلک بولڈون کے خلاف گزشتہ ہفتے 11 نومبر کو بھی ’رسٹ‘ کے ہیڈ آف لائٹنگ Serge Svetnoy نے سول مقدمہ دائر کیا تھا۔
علاوہ ازیں ایلک بولڈون کے خلاف 18 نومبر کو فلم کی ٹیم میں شامل دوسری خاتون رکن اسکرپٹ سپروائیزر ممی مشیل نے بھی لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں سول مقدمہ دائر کیا تھا۔
اپنے خلاف سول مقدمات دائر ہونے کے بعد اب ایلک بولڈون نے پہلی بار کہا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی تھی اور یہ کہ ان کے خلاف فوجداری کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔
مذکورہ واقعے سے قبل بھی ایلک بولڈون متنازع واقعات کر چکے ہیں، انہیں کچھ سال قبل پرواز کے اڑان بھرنے کے وقت موبائل فون استعمال کرنے کے الزام میں طیارے سے بھی اتارا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ بھی وہ ساتھی اداکاروں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے خبروں کی زینت بن چکے ہیں۔