• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

شہری کا قتل: یقین ہے عمران خان ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، سری لنکن وزیراعظم

شائع December 4, 2021
سری لنکن وزیر اعظم نے کہا کہ متاثرہ شخص کی اہلیہ اور خاندان کے غم میں شریک ہوں — فائل فوٹو / اے ایف پی
سری لنکن وزیر اعظم نے کہا کہ متاثرہ شخص کی اہلیہ اور خاندان کے غم میں شریک ہوں — فائل فوٹو / اے ایف پی

سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پکسے نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو مبینہ توہین مذہب کے الزام میں تشدد کرکے قتل کرنے اور لاش جلانے کے واقعے پر ردعمل میں امید ظاہر کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں مہندا راجا پکسے نے کہا کہ ’پاکستان میں انتہا پسند ہجوم کی جانب سے پریانتھا دیاودانا پر بہیمانہ اور جان لیوا حملے کے واقعے پر صدمہ پہنچا اور متاثرہ شخص کی اہلیہ اور خاندان کے غم میں شریک ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’سری لنکا اور اس کے عوام کو یقین ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے‘۔

وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘سیالکوٹ میں فیکٹری پر وحشت ناک حملہ اور سری لنکن منیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے ایک شرم ناک دن ہے’۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: توہین مذہب کے الزام پر ہجوم کا سری لنکن شہری پر بہیمانہ تشدد، قتل کے بعد آگ لگادی

انہوں نے کہا کہ ‘میں تفتیش کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی’۔

وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ‘گرفتاریاں ہو رہی ہیں’۔

دلخراش واقعہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔

سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) عمر سعید ملک نے کہا کہ مقتول کی شناخت پریانتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے۔

سیالکوٹ پولیس کے سربراہ ارمغان گوندل نے غیرملکی خبر ایجنسی ’اے پی‘ کو بتایا کہ فیکٹری کے ملازمین نے مقتول پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے پوسٹر کی بے حرمتی کی جس پر پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا نام درج تھا۔

سیالکوٹ میں واقعے کے چند گھنٹے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی حسان اور آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی امور حافظ طاہر محمود اشرفی نے علما کی جانب سے اس واقعے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ اس وحشت پر پاکستانی قوم، پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علما، مشائخ اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کی طرف سے مذمت کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، پاکستان کیلئے شرم ناک دن ہے، وزیراعظم

بعد ازاں پنجاب پولیس نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ‘سیالکوٹ واقعے میں پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے ایک مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے’۔

پولیس نے کہا کہ ‘100 سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا گیا ہے، آئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں’۔

دوسری جانب سری لنکا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ انہیں پاکستانی حکام سے توقع ہے کہ وہ تفتیش اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ کارروائی کریں گے۔

سری لنکا کے میڈیا کے ادارے نیوز فرسٹ نے وزارت خارجہ کے ترجمان سوگیشوارا گونارتنا کے حوالے سے کہا کہ اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمیشن واقعے کی تفصیلات کی تصدیق کے لیے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘سیالکوٹ میں فیکٹری پر وحشت ناک حملہ اور سری لنکن منیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے ایک شرم ناک دن ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں تفتیش کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی’۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ واقعے پر اہم شخصیات کا اظہار افسوس

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سیالکوٹ میں ہجوم کی جانب سے بےگناہ قتل قابل مذمت اور شرم ناک ہے، اس طرح کا ماورائے قانون قتل کسی قیمت معاف نہیں کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایس پی آر کےمطابق آرمی چیف نے اس وحشت ناک واقعے کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے ’انتہائی افسوس ناک واقعہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘آئی جی پنجاب کو واقعے کی تفتیش کی ہدایت کی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یقین دلاتا ہوں کہ واقعے میں جو بھی اس غیرانسانی واقعے میں ملوث ہیں وہ نہیں بچیں گے’۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024